Maktaba Wahhabi

13 - 73
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت اور عہد کتنے والی ایک صحابیہ فرماتی ہیں کہ وہ بھلائی کے کام جن کے کرنے کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے عہد لیا تھا ان میں یہ عہد بھی تھا کہ ہم چہرہ نہ نوچیں،ہلاکت کی بد دعا نہ کریں،گریبان چاک نہ کریں اور بال نہ بکھیریں۔(ابوداود،بسند حسن) ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ کسی عورت کے لیے جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتی ہے یہ جائز نہیں کہ وہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرے،ہاں شوہر(کی وفات)پرچار مہینہ دس دن سوگ منانا جائز ہے۔(بخاری ومسلم) شیخ عبد القادر جیلانی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں: حضرت حسین کی شہادت والے دن کو غم کا دن کہنا جائز ہوتا تو اس سے کہیں زیادہ حقدار دوشنبہ کا دن ہے کہ اسی روز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے وفات پائی۔(غنیۃ الطالبین ۲؍۱۲۴) تنبیہ: شیعہ حضرات نے محبت حسین کے دعوی کے ساتھ یوم عاشوراء اور ماہ محرم کو غم والم اور سوگ کا مہینہ قرار دیا تو دوسری طرف دشمنان علی وحسین(خارجیوں اور ناصبیوں)نے شہادت حسین کے دن(عاشوراء)کو خوشی ومسرت کا دن قرار دیا اور اس کی فضیلت میں جھوٹی حدیثیں گھڑ لیں،اس دن وہ اچھے پکوان پکاتے اور مختلف انداز سے خوشیاں مناتے ہیں،اہل اسلام کو ان دونوں قسم کی بدعتوں سے پرہیز کرنا چاہئے،ائمہ اربعہ اور دیگر علماء نے ان کو پسند نہیں کیا اور نہ ان اعمال کی کوئی شرعی دلیل ہے۔
Flag Counter