Maktaba Wahhabi

28 - 73
اور اس کے منکر کو یزید کہنا رفض پلید ہے،تعزیہ میں کسی قسم کی امداد جائز نہیں۔قال اللہ تعالیٰ:﴿وَلاَ تَعَاوَنُواْ عَلَی الإِثْمِ وَالْعُدْوَان﴾۔ طریقہ مذکورہ ضرور فسق واتباع روافض ہے،اور تعزیہ کو جائز سمجھنا فساد عقیدہ،مگر انکار ضروریات دین نہیں کہ کافر ہو،نہ اس سے حنفیت زائل ہو کہ گناہ مزیل حنفیت ہو تو سوا اجلہء اکا بر اولیا ء کے کوئی حنفی نہ ہو سکے،معتزلہ اصولا بد دین تھے اور فروعا حنفی۔جو قول باطل دوسرے کو کہا جائے اس کا وبال قائل پر آتا ہے،بعینہ وہی قول پلٹنا مطلق نہیں،کسی کو ناحق گدھا کہنے سے قائل گدھا نہ ہو جائے گا،یو ہیں کسی مسلمان سنی کو یزید کہنے والا یزید نہ ہو جائے گا،بلکہ اس میں روافض کا پیرو،اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے،اور اس سے بیعت ممنوع وناقابل ابقا۔حاضرین میں ہر ایک پر اپنا گناہ ہے،اور بانی و داعی پران سب کے برابر۔لا ینقص من أوزارھم شئی۔واللّٰهُ تعالی أعلم۔ (فتاوی رضویہ:۱۰؍۲۰۷-۲۰۸ حصہ دوم۔مکتبہ ٔرضا ایوان عرفان بیلپور،ضلع پیلی بھیت) درج ذیل سوال و جواب بھی ملاحظہ ہوں: مسئلہ:(۱)۔بعض اہل سنت و جماعت عشرئہ محرم میں نہ تو دن بھر روٹی پکاتے اور نہ جھاڑو دیتے ہیں،کہتے ہیں بعد دفن تعزیہ روٹی پکائی جائے گی۔(۲)ا ن دس دن میں کپڑے نہیں اتارتے۔(۳)ماہ محرم میں کوئی بیاہ شادی نہیں کرتے۔(۴)ان ایام میں سوائے امام حسن و امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے کسی کی نیاز فاتحہ نہیں دلاتے،یہ جائز ہے یا نا جائز ؟ الجواب:پہلی تینوں باتیں سوگ ہیں اور سوگ حرام ہے،اور چوتھی بات جہالت ہے،ہر مہینے میں ہر تاریخ میں ہر ولی کی نیاز اور ہر مسلمان کی فاتحہ ہو سکتی
Flag Counter