Maktaba Wahhabi

80 - 129
رسم عثمانی کی توقیفیت رسم عثمانی کے مسئلہ پر اہل علم کے مابین اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض کے نزدیک یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے توقیفا ثابت ہے، کیونکہ آپ نے ہی اس کا حکم دیا تھا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اس کو لکھا تھا۔ جبکہ بعض کے نزدیک یہ ایک اصطلاحی و اجتہادی امر ہے، اور اس کی مخالفت کرنے میں کوئی ممانعت نہیں ہے، عامۃ المسلمین کی مصلحت کی خاطر اسے جدید قواعد کے مطابق بھی لکھا جا سکتا ہے۔ اس مسئلہ میں اہل علم کے تین مذاہب ہیں: ) پہلا مذہب:… رسم مصحف توقیفی ہے، اس کو بدلنا ناجائز ہے اور اس کی مخالفت حرام ہے۔ اس کا حکم قرآن مجید کی سورتوں اور آیات کی ترتیب کے حکم کی مانند ہے، جس طرح سورتوں اور آیات کو مقدم و مؤخر کرنا ہمارے لیے جائز نہیں ہے، اسی طرح رسم مصحف کو بدلنا بھی جائز نہیں ہے۔ یہ امت کے جمہور سلف و خلف کا مذہب ہے اور متعدد اہل علم نے اس پر اجماع نقل کیا ہے۔ (۲) دوسرا مذہب:… رسم مصحف توقیفی نہیں ہے، اس کو حسب ضرورت جدید قواعد کے مطابق بدلنا جائز ہے۔ اس مذہب کی تائید امام ابو بکر الباقلانی رحمہ اللہ ، علامہ ابن خلدون رحمہ اللہ اور متعدد معاصر اہل علم نے کی ہے۔[1] (۳) تیسرا مذہب:… عامۃ الناس کے لیے جدید قواعد کے مطابق لکھ دیا جائے، جبکہ علماء اور مخصوص لوگوں کے لیے رسم عثمانی کے مطابق کتابت کی جائے اور اس کو نفیس آثار
Flag Counter