Maktaba Wahhabi

56 - 114
ثبوتِ جرح جرح کیسے ثابت ہوگی؟اس حوالے سے کئی ایک اسباب ہیں جنہیں ملحوظ رکھا جائے جوکہ درج ذیل ہیں: ۱۔عدالت مجروح ہونے کا پہلا سبب: سب سے پہلی بات یہ ہے کہ جس راوی کے بارے میں یہ معلوم ہوجائے کہ اس نے ایک بار بھی جھوٹی روایت بیان کی ہےیا کبھی جھوٹ بولا ہے اس کی روایت قابل قبول نہیں، اس کی عدالت مجروح ہے۔ بالخصوص جو جھوٹی روایت بیان کرتا ہے۔ کذاب راوی کی توبہ اور عدالت کا مسئلہ : یہاں یہ مسئلہ بھی اہم ہے کہ جس نے جھوٹ بولا ،حدیث گھڑی ہے۔ اب کبھی اس نے توبہ کرلی،کئی ایک وضاعین نے توبہ کی ہے۔ اب توبہ کرنے کے بعد کیا اس کی عدالت ثابت ہوگئی ،یہ مختلف فیہ مسئلہ ہے۔ اکثر اصولیین کہتے ہیں کہ توبہ کے بعد گناہ معاف ہوجاتا ہے۔ جس طرح شرک و کفر سے بھی توبہ سے گناہ معاف ہوجاتا ہے۔ تو جھوٹی روایت کا گھڑنا بھی معاف ہوجاتا ہے۔ لہذا اس کی عدالت بھی ثابت ہوجائے گی۔ لیکن امام ثوری،ابن مبارک رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ اس کی توبہ ہوجانے کے بعد بھی اس روایت کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ اس کی عدالت ثابت نہیں ہوگی اور مجروح ہی رہے گی ۔ [1]علامہ صنعانی رحمہ اللہ نےتوضیح الافکار میں تفصیلی بات کی ہے کہ توبہ
Flag Counter