Maktaba Wahhabi

276 - 728
اگر کوئی شخص اس تفریق کی نیت سے مسجد بنائے تو وہ مسجد شرعاً مسجد نہیں قرار پاتی۔ قال الله تعالیٰ: ﴿وَالَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مَسْجِدًا ضِرَارًا وَّ کُفْرًا وَّ تَفْرِیْقًا! بَیْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ﴾ [سورۃ توبہ، پارہ ۱۱] و اللّٰه تعالیٰ أعلم کتبہ: محمد عبد اللّٰه (۱۰؍ربیع الآخر ۱۳۳۱ھ) خطبہ و نمازِ جمعہ کی امامت اور منظوم خطبہ پڑھنا: سوال: ایک شخص خطبہ پڑھے اور دوسرا شخص نماز پڑھائے تو ایسی صورت میں نماز درست ہوتی ہے یا نہیں اور خطبہ منطوم پڑھنا چاہیے یا نہیں ؟ جواب: اس بات کا شرط ہونا کہ جو خطبہ پڑھے وہی نمازپڑھاوے، ثابت نہیں ہے اور منظوم خطبہ پڑھنا بھی ثابت نہیں ۔ و اللّٰه أعلم۔ کیا آگ لگنے کی صورت میں بدستور خطبہ و نماز جمعہ پڑھتے رہنا چاہیے؟ سوال: جمعہ کے روز خطبہ کی حالت میں یہ معلوم ہو کہ بستی میں آگ لگ گئی، ایسی حالت میں خطبہ و نماز اختصار کے ساتھ ادا کر کے جانا چاہیے یا پہلے آگ بجھانے کے لیے جانا چاہیے؟ جواب: ایسی ضرورت کی حالت میں پہلے آگ بجھانے کے لیے جانا چاہیے، اس لیے کہ آگ سانپ اور بچھو سے بھی زیادہ خطرناک ہے اور جب سانپ اور بچھو کو عین حالتِ نماز میں مارنے کا حکم ہے تو خطبے کی حالت میں آگ بجھانے کے لیے بطریق اولیٰ جانا چاہیے۔ عن أبي ھریرۃ رضی اللّٰه عنہ قال: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( اقتلوا الأسودین في الصلاۃ، الحیۃ والعقرب))[1] و اللّٰه تعالیٰ أعلم (رواہ أحمد و أبو داود والترمذي والنسائي معناہ، مشکوۃ، ص: ۸۴) [ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نماز میں دو سیاہ جانوروں ، یعنی بچھو اور سانپ کو قتل کر دو] کتبہ: محمد عبد اللّٰه (۷ ذوالقعدہ ۱۳۲۹ھ) عیدین کے مسائل نئی عید گاہ بنانے کا حکم: سوال: جدید عید گاہ بنانا شرعاً جائز ہے یا نہیں ؟ اگر جواب نفی ہے تو اس کے بنانے والوں کے لیے کیا حکم ہے؟ ایک صاحب نے یہ کہا ہے کہ جدید عید گاہ شرعاً جائز ہے۔ اس کی رائے موافق کتاب و سنت ہے یا نہیں ؟ جواب: نہ یہ جدید عیدگاہ شرعاً جائز ہے نہ اس کے جواز کی رائے موافق کتاب و سنت ہے، اس لیے کہ عید گاہ میں
Flag Counter