Maktaba Wahhabi

74 - 728
ساتھ جائز نہیں ہے۔ اسی طرح زانیہ جب تک زنا سے تائب نہ ہو، اس کا نکاح کسی مرد کے ساتھ جائز نہیں ہے۔ کتاب مذکور میرے پاس نہیں ہے، ورنہ اس کی عبارت بحوالہ صفحہ نقل کر دیتا۔ و اللّٰه تعالیٰ أعلم۔ آیتِ کریمہ:﴿اِقْتَرَبَتِ السَّاعَۃُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ﴾ کا معنی: سوال: معجزہ شق القمر کا قرآن سے ثابت ہے تو کس آیت سے؟ اگر سورۃ قمر کی پہلی آیت سے اس کا ثبوت ہے تو﴿اِقْتَرَبَتِ﴾ صیغہ ماضی ہے۔ معنی میں استقبال کے اور اسی طرح﴿انْشَقَّ﴾ بھی صیغہ ماضی ہے تو اس کے بھی معنی استقبال کے ہونا چاہیے، اس مسئلے کی پوری تحقیق ہونا بہت ضروری ہے۔ جواب: معجزہ شق القمر سورت قمر کی پہلی آیت﴿اِقْتَرَبَتِ السَّاعَۃُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ﴾ [القمر: ۱] [قیامت بہت قریب آگئی اور چاند پھٹ گیا] سے ثابت ہے اور اس میں دونوں صیغے (اقتربت وانشق) لفظاً و معناً ماضی ہیں ، کوئی ان میں سے معناً مستقبل نہیں ہے۔ حدیثِ نبوی: (( من رأی منکم منکراً۔۔۔ الخ )) کا مطلب: سوال: اس حدیث: (( من رأی منکم منکراً۔۔۔ الخ )) کا بہتر مطلب جو الفاظِ حدیث سے ملتا جلتا ہو، کیا ہے؟ اس لیے کہ شراحِ حدیث نے اس حدیث کا مطلب کئی طور سے بیان کیا ہے۔ (سائل عبدالرحیم از لاہور) جواب: حدیث: (( من رأی منکم منکراً فلیغیرہ بیدہ، فإن لم یستطع فبلسانہ، فإن لم یستطع فبقلبہ، وذلک أضعف الإیمان )) [1] [جو تم میں سے برائی دیکھے تو اسے اپنے ہاتھ کے ساتھ بدل دے، پس اگر اس کی طاقت نہیں رکھتا تو اپنی زبان کے ساتھ، پھر اگر اس کی طاقت نہیں رکھتا تو اپنے دل کے ساتھ اور یہ سب سے کمزور ایمان ہے] کا مطلب میری سمجھ میں اس سے بہتر اور کوئی نہیں آتا کہ اس حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو باتیں بیان فرمائی ہیں : 1۔ مسلمانوں کی باعتبارِ قوت و ضعف کے کتنی قسمیں ہیں ۔ 2۔ یہ کہ ان قسموں میں سے ہر ایک کا فرض کیا ہے؟ پس فرمایا کہ مسلمانوں کی باعتبارِ قوت و ضعف کے تین قسمیں ہیں ، ایک اَقوی جیسے بااختیار حکام جو اپنے پورے اختیار سے منکر کو مٹا سکتے ہیں ، ان کا فرض یہ ہے کہ وہ منکر کو اپنے ہاتھ سے مٹا چھوڑیں ۔ دوم اوسط جیسے وہ علما جو منکر کو اپنے ہاتھ سے تو نہیں مٹا سکتے، مگر صرف زبان سے منع کر سکتے ہیں ، پس ان کا فرض یہ ہے کہ صرف زبان سے مناسب طریقے سے منع کر دیں ۔ ﴿ اُدْعُ اِلٰی سَبِیْلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَۃِ وَ الْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ﴾ [النحل: ۱۲۵] [اپنے رب کے راستے کی طرف حکمت اور اچھی نصیحت کے ساتھ بلا]
Flag Counter