Maktaba Wahhabi

733 - 728
ثلث ملے۔ باقی رہا ایک ثلث وہ فیما بین عبد الله و حبیب الله برادران عمومی حقیقی کے نصفا نصف تقسیم ہوگا، یعنی ہر ایک کو اس باقی ثلث کا نصفا نصف ملے گا۔ و اللّٰه أعلم بالصواب۔ کتبہ: محمد عبد اللّٰه سارا مال خیرات کرنے کی وصیت کرنا: سوال: زید نے قریب موت کے کہا کہ میرا کل مال متروکہ خیرات کر دینا۔ اب زید کا انتقال ہوگیا، بعد تجہیز و تکفین زید جو کچھ از قسم غلہ و پارچہ تھا، فقراء و مساکین کو تقسیم کر دیے۔ اب چند روپے زید کے باقی رہ گئے ہیں ، ان روپوں کو مدرسہ اور مسجد میں لگا دوں ۔ یہ از روئے شرع شریف جائز ہے یا نہیں ؟ جواب: خیرات خیر کی جمع ہے اور خیر کے معنی نیک اور اچھے کام کے ہیں تو اگر زید کی مراد خیرات کر دینے سے اس کے مال کا اچھے کاموں میں خرچ کر دینا ہے تو اس صورت میں اُس کے مال کا دینی مدرسہ اور مسجد میں لگا دینا جائز ہے اور اگر زید کی مراد خیرات کر دینے سے فقرا اور مساکین پر تقسیم کر دینا ہے تو اس صورت میں مدرسہ اور مسجد میں اس کا مال لگا دینا جائز نہیں ہے۔ لقولہ تعالیٰ:﴿فَمَنْم بَدَّلَہٗ بَعْدَ مَا سَمِعَہٗ فَاِنَّمَآ اِثْمُہٗ عَلَی الَّذِیْنَ یُبَدِّلُوْنَہٗ﴾ [البقرۃ: ۱۸۱] [پھر وہ شخص اسے بدل دے، اس کے بعد کہ اس سن چکا ہو تو اس کا گناہ انھی لوگوں پر ہے جو اسے بدلیں ] و اللّٰه أعلم بالصواب۔ کتبہ: محمد عبد اللّٰه اگر ناجائز امر کی وصیت کرے تو وہ نافذ نہیں کی جائے گی: سوال: کیا فرماتے ہیں ہیں علماے دین اس مسئلہ میں کہ اگر کوئی شخص کسی معصیت اور ناجائز امر کی وصیت کرے تو اس کی وہ وصیت شرعاً معتبر اور قابلِ نفاذ ہوگی یا نہیں ؟ جواب: ایسی وصیت شرعاً معتبر اور قابلِ نفاذ نہ ہوگی، اس لیے کہ ایسی وصیت کے نافذ کرنے میں تقریرِ معصیت پائی جاتی ہے، جو محض ناجائز ہے۔ ہدایہ میں ہے: ’’الوصیۃ بالمعصیۃ باطلۃ لما في تنفیذھا من تقریر المعصیۃ‘‘[1] اھ[معصیت کی وصیت باطل اور ناجائز ہے، کیونکہ اس کے نافذ کرنے سے تقریرِ معصیت پائی جاتی ہے] ہاں اگر ایسی وصیت کو تبدیل کر دیں (یعنی بجائے معصیت کے طاعت قائم کر دیں ) تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ الله تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿فَمَنْ خَافَ مِنْ مُّوْصٍ جَنَفًا اَوْ اِثْمًا فَاَصْلَحَ بَیْنَھُمْ فَلَآ اِثْمَ عَلَیْہِ﴾ [البقرۃ:۱۸۲] [پھر جو شخص کسی وصیت کرنے والے سے کسی قسم کی طرف داری یا گناہ سے ڈرے، پس ان کے درمیان اصلاح کر دے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ، یقینا الله بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے]
Flag Counter