Maktaba Wahhabi

516 - 868
جمہور ائمہ کرام کہتے ہیں کہ یہ شرط باطل ہے۔ اگر کوئی یوں کہے کہ شادی سے پہلے تو اس شرط کو مان لیتا ہوں اور شادی کے بعد اس کا انکار کر دوں گا اس بنیاد پر کہ بقول جمہوریہ ایک باطل شرط ہے،تو اس موقع پر امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کا بیان ہے کہ جب آپ کو یقین ہے کہ یہ شرط باطل ہے تو آپ کو عقد نکاح کے موقع پر یا دوسرے مواقع پر قبول ہی نہیں کرنی چاہیے۔ اگر قبول کریں گے تو یہ عقد باطل ہو گا،کیونکہ یہ عقد ایک باطل شرط پر ہو رہا ہے اور صحیح نہیں ہو گا۔(محمد بن عبدالمقصود) نکاح میں عیوب سوال:ایک عورت نے ایک مرد سے نکاح کیا۔جب ان کا تخلیہ ہوا تو اس نے مرد کے جسم پر برص کا نشان پایا۔کیا وہ اس وجہ سے اپنا نکاح فسخ کرا سکتی ہے؟ جواب:اگر معلوم ہو کہ زوجین میں سے ایک کو جنون،جذام یا برص کا مرض ہے تو دوسرے کو حق حاصل ہے کہ نکاح فسخ کرا لے۔لیکن اگر معلوم ہونے کے بعد راضی رہے تو فسخ نہیں ہو سکتا۔اور اگر عورت اپنا نکاح فسخ کراتی ہے تو اسے یہ حق نہیں ہو گا کہ اپنے حق مہر میں سے کچھ لے۔اگر تخلیہ سے پہلے فسخ کراتی ہے تو اس کا حق مہر ساقط ہو جائے گا اور اگر تخلیہ کے بعد فسخ کراتی ہے تو ساقط نہیں ہو گا۔(امام ابن تیمیہ) سوال:ایک مسلمان بہن،دین اسلام کی پابند ہے،اس نے اللہ سے توبہ کی ہے،تقریبا آدھا قرآن یاد ہے،علماء کے دروس میں بھی حاضر ہوتی ہے،سر ڈھانپے رہتی ہے،اور ان شاءاللہ عنقریب نقاب بھی لینا شروع کر دے گی۔وہ جاہلیت کے دنوں میں بدکاری کی مرتکب ہوئی تھی اور چار بار حمل بھی ضائع کرایا۔اب شادی کے موقع پر اس کے لیے کیا حکم ہے کہ آیا وہ اپنے شوہر کو اپنے متعلق سب کچھ بتا دے تاکہ وہ دھوکے میں نہ رہے۔یا خاموش رہے جیسے کہ بعض نے اسے کہا ہے کہ جس بات پر اللہ نے پردہ ڈالا ہے،بندہ اسے ظاہر نہ کرے۔اور دوسرے وہ جو کر چکی ہے اس کا کیا کفارہ ہے؟ جواب:اس بہن کو چاہیے کہ اللہ سے توبہ کرے خالص توبہ،اور جہاں تک ہو سکے نیکی کے کام کرنے میں اور زیادہ کوشش کرے۔زنا،اللہ محفوظ رکھے:سب جرائم سے بڑھ کر غلیظ جرم ہے اور اس کی طرف وہی طبیعتیں مائل ہوتی ہیں جو نفسیاتی طور پر ضعیف اور کمزور ہوں،اس پر اللہ کا عقاب بڑا سخت ہے۔جبکہ یہ جذبات فوری ہوتے ہیں جو لمحات میں ختم ہو جاتے ہیں۔ امام احمد اور ابن ماجہ روایت لائے ہیں،جناب ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اسْتَقِيمُوا وَلَنْ تُحْصُوا وَاعْلَمُوا أَنَّ أَفْضَلُ أَعْمَالِكُمُ الصَّلَاةَ وَلَا يُحَافِظُ عَلَى الْوُضُوءِ إِلَّا مُؤْمِنٌ)
Flag Counter