Maktaba Wahhabi

24 - 222
رکھنے اور باہر نہ نکلنے کی جانب مبذول کرایاگیاہے (گویا امورِ خانہ کی سیاست ہی عورتوں کی جدوجہد کامحور ہے) ابن العربی فرماتے ہیں :مجھے ایک ہزار سے زائد بستیوں میں جانے کا موقع ملاہے، میں نے نابلس کی عورتوں سے زیادہ،اپنے بچوں اوراپنی عزت وآبروکی حفاظت کرنے والی عورتیں نہیں دیکھیں،نابلس وہ شہر ہے جس میں ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام کو آگ میں ڈالاگیاتھا۔ ابن العربی مزید فرماتے ہیں :میں نے نابلس میں کئی مہینے قیام کیا،میں نے جمعہ کے دن کے علاوہ ،دن کے وقت کسی راستے پر کبھی کوئی عورت نہیں دیکھی،نابلس کی عورتیں جمعہ کے روز نکلا کرتی تھیں،حتی کہ پوری مسجد ان سے بھرجایاکرتی تھی،اور جب نماز اداہوجاتی تووہ اپنے اپنے گھروں کی طرف لوٹ آتیں،اور پھر اگلے جمعہ تک کوئی خاتون دکھائی نہ دیتی۔ اورمیں نے مسجدِ اقصیٰ میں بھی کئی پاک دامن عورتوں کو دیکھا ہے جو اپنے حُجروں سے کبھی باہر نہ آتیں،حتی کہ وہیں ان کی وفات ہوجاتی۔ [1] محمد بن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:مجھے ام المؤمنین سودہ رضی اللہ عنہاکے بارہ میں یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ ان سے کسی نے پوچھا :کیا وجہ ہے آپ دوسری خواتین کی طرح حج یا عمرہ کیلئے کیوں نہیں جاتیں؟فرمایا: میں حج بھی کرچکی ہوں اور عمرہ بھی،مجھے میرے رب نے اپنے گھر میں ٹکے رہنے کا حکم دیا ہے،لہذا اللہ کی قسم!میں اپنے گھر سے ہرگز باہر نہ نکلوں گی،حتی کہ موت آجائے۔(محمد بن سیرین فرماتے ہیں :اللہ کی قسم! وہ اپنے حجرہ کے دروازے سے کبھی باہر نہ نکلیں،حتی کہ وفات کے بعد ان کا جنازہ برآمد ہوا۔)[2]
Flag Counter