Maktaba Wahhabi

52 - 222
آپ دیکھیں گے کہ ہر آیت،دوسری آیت کی تفسیر کررہی ہے اور ایسے معنی پر مشتمل ہے ،جو دوسری آیت کے معنی سے مطابقت رکھتاہوتاہے۔ جہاں تک احادیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا تعلق ہے ، توہمارے موقف کے مطابق ، وجوبِ حجاب کیلئے بہت سی احادیث ثابت ہیں ، ان احادیث میں شرعی حجاب کے بیان اور ثبوت وتأکد کی مختلف صورتیں اورشکلیں ثابت ہیں۔  جہاں تک سلف صالحین کے آثار کا تعلق ہے، توصحابۂ کرام وتابعین عظام سے ایسا بہت کچھ منقول اورثابت ہے جن سے عورت کیلئے،اجنبی مردوں سے چہرے کا ڈھانپنا، وجوباً ثابت ہوتاہے،یہ آثار اس لئے بڑی اہمیت کے حامل ہیں کہ یہ صحابہ وتابعین اہلِ علم بھی ہیں اور عربی لغت کے ماہربھی۔ ان دلائل کے ساتھ ساتھ،عقلی دلالت کا اضافہ کرلیجئے،نیز یہ کہ چہرہ کے حجاب یا ترکِ حجاب میں راجح مصلحت کا کیاتقاضہ ہے،بھی شامل کرلیجئے،پھر ان پر مستزاد مسلمانوں کا اجماع بھی ۔ اب ہم ان آیاتِ مبارکہ کاذکر کرتے ہیں،جوصراحتاً چہرے کے حجاب کے وجوب پر دال ہیں،کسی بھی قسم کی تاویل کے بغیر۔ ہمارے رسالہ کے آئندہ کے صفحات میں بھی آپ کوجابجا ،قرآنی دلائل ملیں گے، جن کیلئے آپ متنبہ رہیں۔ (۱)اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: [وَاِذَا سَاَلْتُمُوْہُنَّ مَتَاعًا فَسْـَٔــلُوْہُنَّ مِنْ وَّرَاۗءِ حِجَابٍ۝۰ۭ ذٰلِكُمْ اَطْہَرُ لِقُلُوْبِكُمْ وَقُلُوْبِہِنَّ] (الاحزاب:۵۳) ترجمہ:اور جب تم اُن (عورتوں ) سے کسی چیز کا سوال کرو تو پردہ کے پیچھے سے سوال کرو،یہ تمہارے اور اُن کے دلوں کی پاکیزگی کا باعث ہے ۔
Flag Counter