حافظ ابن کثیر فرماتے ہیں :’’ھذہ آیۃ الحجاب‘‘ یعنی :یہ آیت ،حجاب کی آیت ہے۔ حجاب کی تفسیر،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سے: عن أنس رضی اللہ عنہ فی بناء النبی صلی اللہ علیہ وسلم بزینب،قال :(حتی إذا وضع رجلہ فی اسکفۃ الباب داخلۃ وأخری خارجۃ،أرخی الستربینی وبینہ،وأنزلت آیۃ الحجاب) [1] ترجمہ:انسرضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا سے بناء کا واقعہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ایک پاؤں کمرے کی دہلیز کے اندررکھا اور دوسرا پاؤں باہر ہی تھا کہ آپ نے میرے اور اپنے درمیان پردہ لٹکالیا ،اور تب حجاب کی آیت نازل ہوئی۔ عن أنس رضی اللہ عنہ فی بناء النبی صلی اللہ علیہ وسلم بصفیۃ،قال:(فقال المسلمون: إحدی أمھات المؤمنین،أو ماملکت یمینہ؟قالوا: إن حجبھا فھی إحدی أمھات المؤمنین،وإن لم یحجبھا فھی مماملکت یمینہ۔فلما ارتحل وطألھا خلفہ،ومد الحجاب [2]جعل رداء ہ علی ظہرھا ووجھھا ثم شدہ من تحت رجلھا وتحمل بھا وجعلھا بمنزلۃ نسائہ[3] ترجمہ:انس رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہاسے بناء کا قصہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام آپس میں باتیں کررہے تھے کہ صفیہ،بطورِ ام المؤمنین یا بطورِ لونڈی،صحابہ نے کہا :اگرتورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صفیہ پر حجاب ڈال دیا تو وہ ام المؤمنین ہونگی،اوراگر حجاب نہ ڈالا تولونڈی۔ |
Book Name | چہرے اور ہاتھوں کا پردہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ علی بن عبداللہ النمی |
Publisher | مکتبۃ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 222 |
Introduction | زیر نظر کتاب علی بن عبداللہ النمی کی تالیف ہے اور اس کا اردو ترجمہ فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے، اس کتاب میں خواتین کے پردے کے حوالے سے سیر حاصل بحث کی گئی ہے، اس میں ایسے تمام شبہات کا تعاقب کیا گیا ہے جن پر ان لوگوں کا اعتماد تھا جو مسلم خاتون کو بے پردگی کی دعوت دینے میں کوشاں و حریص ہیں،کتاب بنیادی طور پر دو ابواب میں منقسم ہے ، ایک باب میں ان شبہات کا جائزہ لیا گیا ہے جو چہرے کے پردے سے متعلق ہیں اور دوسرا باب ہاتھوں کے ڈھانپنے کے وجوب سے متعلق شہبات کے ازالے پر مشتمل ہے۔ |