Maktaba Wahhabi

23 - 222
پہلا ادب پہلاادب اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں ہے: [وَاِذَا سَاَلْتُمُوْہُنَّ مَتَاعًا فَسْـَٔــلُوْہُنَّ مِنْ وَّرَاۗءِ حِجَابٍ۝۰ۭ ذٰلِكُمْ اَطْہَرُ لِقُلُوْبِكُمْ وَقُلُوْبِہِنَّ۝۰ۭ ] (الاحزاب:۵۳) ترجمہ:اور جب تم اُن (عورتوں ) سے کسی چیز کا سوال کرو تو پردہ کے پیچھے سے سوال کرو،یہ تمہارے اور اُن کے دلوں کی پاکیزگی کا باعث ہے ۔ ملاحظ کیجئے کہ اخلاقی بگاڑ سے بچاؤ کیلئے پردہ کیسی ڈھال ہے،بلکہ حفاظت وحصار کا ایک مضبوط قلعہ ہے۔ دوسراادب دوسراادب اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں ہے: [فَلَا تَخْـضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِيْ فِيْ قَلْبِہٖ مَرَضٌ وَّقُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوْفًا] (الاحزاب:۳۲) ترجمہ:نرم لہجے سے بات نہ کرو کہ جس کے دل میں روگ ہو وہ کوئی براخیال کرے اور ہاں قاعدے کے مطابق کلام کرو۔ ثابت ہوا کہ عورت کاپردہ میںہوتے ہوئے ، نرم لہجے سے بات کرنا بھی فتنہ انگیزہے (لہذا اللہ تعالیٰ نے اس سے منع فرمادیا) توپھر مجھے بتائیے اور سمجھائیے کہ ایک عورت اپنے میک اپ زدہ چہرے کو کھول کر کسی اجنبی سے بات کرے ،توکیا فتنہ کی سنگینی شدید تر نہ ہوجائے گی؟ تیسراادب تیسراادب اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں ہے: [وَقَرْنَ فِيْ بُيُوْتِكُنَّ ] ( الاحزاب:۳۳) ترجمہ:اوراپنے گھروں میں ٹکی رہو۔ اس آیتِ کریمہ کے پیشِ نظر ،عورتوں کے کردار کواپنے گھروں کو ٹھکانہ بنائے
Flag Counter