تصویر کشی جیسے حرام فعل کے ارتکاب کا اس حرام فعل کیلئے پیسے کے ضیاع کا پھر شادی کے تمام شرکاء گھنٹوں اس ویڈیوفلم کو بصد شوق دیکھتے ہیں ،اس تمام وقت کے ضیاع کا ۔ یہ مسئولیت انتہائی خطرناک ہے۔ہمیں روزِ قیامت اپنے پروردگار کو اپنی زندگی کے ایک ایک لحظہ کا حسا ب دینا ہے،بہت غوروفکر کی ضرورت ہے۔ آخرمیں ہم مؤلف فضیلۃ الشیخ /علی بن عبداللہ النمی حفظہ اللہ کے علم وعمل اور اخلاص میں اضافہ کیلئے دعاگوہیں اور اس تفہیم وترجمانی میں،جن جن ساتھیوں کا تعاون رہا ان سب کے علم وعمل میں ترقی کیلئے بھی دعاگوہیں،نیز اس رسالہ کی طباعت کے سلسلہ میں جملہ معاونین ومساہمین کے اجرِعظیم کیلئے بھی دست بدعاہیں۔ اللہ تعالیٰ اس رسالہ کے نفع کو عام فرمادے ،اور ہمارے وہ تمام امور جوشرعی غیرت وحمیت کے منافی ہیں،جو عذابِ الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہیں، کے تعلق سے ہماری مکمل اصلاح فرمادے۔وماتوفیقی الا بااللّٰه ،علیہ توکلت وإلیہ أنیب وصلی ﷲ علی نبینا محمد وبارک وسلم. |
Book Name | چہرے اور ہاتھوں کا پردہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ علی بن عبداللہ النمی |
Publisher | مکتبۃ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 222 |
Introduction | زیر نظر کتاب علی بن عبداللہ النمی کی تالیف ہے اور اس کا اردو ترجمہ فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے، اس کتاب میں خواتین کے پردے کے حوالے سے سیر حاصل بحث کی گئی ہے، اس میں ایسے تمام شبہات کا تعاقب کیا گیا ہے جن پر ان لوگوں کا اعتماد تھا جو مسلم خاتون کو بے پردگی کی دعوت دینے میں کوشاں و حریص ہیں،کتاب بنیادی طور پر دو ابواب میں منقسم ہے ، ایک باب میں ان شبہات کا جائزہ لیا گیا ہے جو چہرے کے پردے سے متعلق ہیں اور دوسرا باب ہاتھوں کے ڈھانپنے کے وجوب سے متعلق شہبات کے ازالے پر مشتمل ہے۔ |