نواں شبہ کچھ لوگوں نے آیتِ کریمہ:[وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِہِنَّ عَلٰي جُيُوْبِہِنَّ۰۠ ](یعنی: اپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈالے رہیں )سے استدلال کی کوشش کی ہے۔ وجہِ استدلال یہ ہے کہ یہاں چہرہ ڈھانپنے کی صراحت نہیں ہے،اگر چہرے کا ڈھانپنا ضروری ہوتا تویہاں ضرور ذکرکیاجاتا۔جس سے معلوم ہوتاہے کہ واجب یہی ہے کہ عورت اپنے گریبان پر کپڑے کولپیٹ کر اپنے سینے کوچھپالے۔ جواب: اس حکم میں چہرے کاڈھانپنا ضمناً موجود ہے،چہرے کاذکر اس لئے نہیں ہوا کہ اس کاعلم تو بدیہی طورپرحاصل ہے؛کیونکہ اوڑھنیاں لٹکانے کی صورت یہی ہے کہ انہیں سروں کے اوپر سے اس طرح لٹکایاجائے کہ گریبان ڈھک جائیں،توچہرہ تو خود بخود آگیا۔ اگر اس آیت کامقصود صرف گریبانوں کو چھپانے کی حد تک ہے تو پھر یہ کہاجاسکتا ہے کہ سر،کانوں،گردن اورسینے کا ڈھانپنا بھی ضروری نہیں ؛کیونکہ آیت کریمہ نے ان میں سے کسی چیز کے ڈھانپنے کاذکر نہیں کیا، لہذا اگر انہیں ڈھانپنا ضروری ہوتا تو قرآن یہاں ان سب کاذکر کرتا۔ اصل بات یہ ہے کہ سنت جوقرآن کابیان ہے اورآثارِ سلف صالحین،اس آیت کی تفسیر میں کافی وشافی ہیں،اور ان سب میں چہرے کوڈھانپنے کاوجوب ثابت ہے۔ دسواں شبہ کچھ لوگوں نے اس آیت سے دلیل پکڑنے کی کوشش کی ہے :[لَا يَحِلُّ لَكَ النِّسَاۗءُ مِنْۢ بَعْدُ وَلَآ اَنْ تَــبَدَّلَ بِہِنَّ مِنْ اَزْوَاجٍ وَّلَوْ اَعْجَـبَكَ حُسْنُہُنَّ ][1] یعنی:اس کے بعد اور عورتیں آپ کیلئے حلال نہیں اور نہ یہ (درست |
Book Name | چہرے اور ہاتھوں کا پردہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ علی بن عبداللہ النمی |
Publisher | مکتبۃ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 222 |
Introduction | زیر نظر کتاب علی بن عبداللہ النمی کی تالیف ہے اور اس کا اردو ترجمہ فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے، اس کتاب میں خواتین کے پردے کے حوالے سے سیر حاصل بحث کی گئی ہے، اس میں ایسے تمام شبہات کا تعاقب کیا گیا ہے جن پر ان لوگوں کا اعتماد تھا جو مسلم خاتون کو بے پردگی کی دعوت دینے میں کوشاں و حریص ہیں،کتاب بنیادی طور پر دو ابواب میں منقسم ہے ، ایک باب میں ان شبہات کا جائزہ لیا گیا ہے جو چہرے کے پردے سے متعلق ہیں اور دوسرا باب ہاتھوں کے ڈھانپنے کے وجوب سے متعلق شہبات کے ازالے پر مشتمل ہے۔ |