Maktaba Wahhabi

18 - 31
منگنی اور سونے کی انگوٹھی: ابن باز رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ: اکثر لوگ یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ منگی اس انگوٹھی کے ساتھ قائم ہے جو لڑکے کو پہنائی جاتی ہے وہ یہ سوچتے ہیں کہ جب تک یہ انگوٹھی لڑکے کے ہاتھ میں ہے تو معاہدہ باقی ہے۔شریعت میں اس کی کوئی اجازت نہیں ہے۔سونے کی انگوٹھی مردوں کے لئے پہننا حرام ہے چاہے وہ کسی غرض سے پہنی گئی ہو۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ بیشک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کی انگلی میں سونے کی انگوٹھی دیکھی تو اسے کھینچ کر اتارا اور دور پھینک دیا اور فرمایا ’’تم آگ کا قصد کرتے ہو یہاں تک کہ اسے ہاتھ میں لے لیتے ہو۔‘‘ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے چلے گئے تو مذکورہ صحابی سے کہا گیا کہ انگوٹھی اٹھا لو اور اس سے کوئی اور ضرورت پوری کر لو۔اس صحابی نے کہا: نہیں اللہ کی قسم ایسا نہیں ہو سکتا کہ جس انگوٹھی کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھینکا ہو میں اسے اٹھا لوں۔(مسلم شریف)۔ عالم اسلام کے نامور محدث علامہ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: منگی کا ذہن بنا کر انگوٹھی کا پہننا کفر کی پیروی ہے کیونکہ یہ عادت مسلمانوں کے اندر عیسائیوں کی طرف سے رواج پا گئی۔زمانہ قدیم میں ان کے ہاں یہ رواج تھا کہ دولہا کے لئے بائیں ہاتھ کے انگوٹھے کے سرے پر انگوٹھی کو رکھا جاتا اور کہا جاتا(باسم الرب)اللہ کے نام سے۔پھر اس کو انگشت شہادت کے سرے پر
Flag Counter