Maktaba Wahhabi

31 - 31
اپنی شادی کی خوشی منانا چاہیں تو اسے چاہیئے کہ وہ اپنی بیوی کو لے کر عمرہ یا حج جیسی عظیم نیکی سے سرفراز ہو۔وہاں اپنی شادی کی کامیابی،میاں بیوی کی زندگی میں برکت اور صالح اولاد کی دعا کرے۔کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حج پڑھنے والا انسان گناہوں سے ایسے پاک ہو جاتا ہے جیسے وہ ابھی پیدا ہوا ہے اور فرمایا عمرہ کی ادائیگی پہلے عمرہ تک کے گناہوں کو دھو دیتی ہے۔ جاہلیت کی دعا: بعد از نکاح دولہا اور دلہن کو فقط مذکر اولاد(بیٹے)کی خوشخبری دینا جاہلیت کی رسم ہے۔ظہور اسلام سے قبل اس رسم کا عام رواج تھا۔اور غالب گمان یہ ہے کہ اسلام نے اس رسم سے شاید اس لئے منع کر دیا ہے کہ اس عمل کی مخالفت ہو سکے جس پر اسلام سے قبل لوگ عمل پیرا تھے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر صالح السدلان نے شادی کے بعد رسومات پر تنبیہ کرتے ہوئے فرمایاکہ صرف اولادِ نرینہ کے لئے دعا کرنا جبکہ اس میں نہ ہی اللہ کا نام ہو نہ اس کی حمد و ثناء ہو نہ میاں بیوی کے لئے کوئی دعا ہو جبکہ حدیث مبارکہ میں جو دعا ہے وہ میاں اور بیوی دونوں کے لئے یکساں ہے جس کے الفاظ یہ ہیں: بارک اللّٰه لک و بارک علیک و جمع بینکما فی الخیر (ترجمہ): اللہ تمہیں برکت عطا فرمائے اور تمہارے اوپر برکتوں کا نزول ہو اور تم دونوں کو اللہ تعالیٰ بھلائی پر جمع کرے۔(دیکھئے کتاب : احکام الفقیہہ
Flag Counter