Maktaba Wahhabi

53 - 122
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جبلی افعال سے کم ازکم یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ کام حرام نہیں ہیں ‘کیونکہ آپؐ سے حرام کا ارتکاب ناممکن ہے۔ڈاکٹر عبد الکریم زیدان ؒ لکھتے ہیں: أفعالہ الجبلیۃ أی التی تصدر منہ بحب الطبیعۃ البشریۃ و بصفتہ انسانا:کالأکل‘ والشرب‘ والمشی‘ والقعود‘ ونحو ذلک‘ فھذہ لا تدخل فی باب التشریع إلا علی اعتبار إباحتھا فی حق المکلفین‘ فلا تجب متابعۃ الرسول فی طریقۃ مباشرتہ لھا‘ وإن کان بعض الصحابۃ یحرص علی ھذہ المتابعۃ کعبد اللّٰہ بن عمر‘ وھذہ المتابعۃ أمر حسن۔(۱۰۵) ’’اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے جبلی افعال جو کہ ایک انسان ہونے اور بشری تقاضوں کے تحت آپؐ سے صادر ہوئے تھے ‘مثلاً کھانا ‘ پینا‘ چلنا‘ بیٹھنا وغیرہ تو یہ تشریع کے باب میں نہیں ہیں‘ سوائے اس کے کہ یہ مکلفین کے لیے مباحات کا دائرہ ہے۔ان افعال میں آپؐ کے طریقے کی پیروی لازمی نہیں ہے‘ اگرچہ بعض صحابہؓ‘ اس متابعت کے بہت زیادہ حریص تھے اور ایسی متابعت ایک اچھی چیزہے۔‘‘ لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جبلی افعال مباح کے درجے میں ہیں ‘یعنی ان کے کرنے اور نہ کرنے دونوں کا کوئی ثواب نہیں ہے۔علماء نے مباح کی یہی تعریف بیان کی ہے‘ جیسا کہ پہلے گزر چکا ہے۔علامہ آمدیؒ لکھتے‘ہیں: فنقول أما ما کان من الأفعال الجبلیۃ کالقیام و القعود و الأکل و الشرب و نحوہ فلا نزاع فی کونہ علی الإباحۃ بالنسبۃ الیہ و إلی أمتہ(۱۰۶) ’’پس ہم یہ کہتے ہیں کہ آپ کے جبلی افعال مثلاً کھانا‘ پینا‘ اٹھنا ‘ بیٹھنا وغیرہ میں کسی قسم کا اختلاف نہیں ہے کہ یہ افعال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے اورآپ ؐ‘کی امت کے لیے مباح ہیں۔‘‘ مباح کے بارے میں ہم یہ بات واضح کر چکے ہیں کہ بعض علماء کے نزدیک بعض مباحات ایسے ہو سکتے ہیں کہ ان کی ادائیگی پر ایک مسلمان کو اس کی نیت و ارادے کا ثواب ملے‘ جیسا کہ ڈاکٹر عبد الکریم زیدانؒ لکھتے ہیں: وإن حکم المباح:أنہ لا ثواب فیہ ولا عقاب‘ ولکن قد یثاب علیہ بالنیۃ والقصد‘ کمن یمارس أنواع الریاضیۃ البدنیۃ بنیۃ تقویۃ جسمہ‘ لیقوی علی محاربۃ الأعداء(۱۰۷) ’’مباح کا حکم یہ ہے کہ اس کے کرنے میں نہ تو ثواب ہے اور نہ ہی عذاب ہے۔لیکن بعض مباحات ایسے ہیں کہ ان کے کرنے پر بعض اوقات نیت و ارادے کا ثواب ہوتا ہے ‘جیسے کوئی شخص ورزش کرتا ہے تاکہ اس کاجسم قوی ہو اور وہ اللہ کے دشمنوں کا اچھی طرح مقابلہ کر سکے(یعنی جہاد کر سکے)۔‘‘ لہٰذا اگر کوئی شخص ان افعال کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اور تعلق کے اظہار کی نیت سے ادا کرتا ہے تو پھر اس
Flag Counter