Maktaba Wahhabi

13 - 29
وہ حرام کام جو کہ انبیاء علیہم السلام کی قبروں اور صالحین کی قبروں کے ساتھ ہوتے ہیں وہ بدعت اور خرافات ہیں اور شرک کی طرف وسیلے ہیں،مندرجہ ذیل ہیں: (۱)۔ الاعتقاد بان دعاء اللّٰه عند القبر مجاب و کذا استقبال القبر عند الدعاء کما تستقبل القبلۃ و کذا قراء ۃ القرآن عندھا یہ عقیدہ رکھنا کہ دعا اللہ تعالیٰ سے مزاروں میں زیادہ قبولیت والی ہیں اور اس طرح دعا کے وقت قبر کی طرف منہ کرنا جس طرح قبلے کی طرف کرتے ہیں اور قبروں کے پاس قرآن مجید کی تلاوت کرنا۔ (۲)۔ شد الرحال والسفر الی القبور والمشاھد والاضرحۃ والاعتکاف عندھا باسم الزیارۃ اوالتبرک فلا یجوز السفر الی ای بقعۃ تعظیما لھا او تقربا الی اللّٰه الا للمساجد الثلاث المسجد الحرام والنبوی والاقصی لقولہ لا تشد الرحال الا الثلاثۃ مساجد المسجد الحرام و مسجدی ھذا والمسجد الاقصی قبر و مزاروں کی طرف سفر کرنا اور وہاں حاضری دینا اور وہاں چیخیں مارنا اور وہاں قیام کرنا یعنی مزار کے نام سے اعتکاف کرنا اور اسے مبارک سمجھنا یہ سب شرک ہے حالانکہ سفر تو ثواب کی نیت سے کسی جگہ بھی جائز نہیں ہے اس نیت سے کہ وہ جگہ پاک اور مبارک ہے سوائے تین مساجد کے۔(۱). مسجد حرام(مکہ مکرمہ)۔(۲).مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم(مدینہ منورہ)(۳). مسجد اقصی(فلسطین)۔اس کی دلیل:حدیث میں رسول
Flag Counter