Maktaba Wahhabi

47 - 58
منصوبہ بندی کرتے رہتے ہیں۔ کچھ لوگ ایسے ہیں کہ اگر قریبی رشتہ دار صلہ رحمی کریں تو وہ بھی کرتے ہیں اور اگر وہ تعلقات توڑ دیں تو یہ بھی توڑ دیتے ہیں۔ایسا آدمی حقیقتاً تعلق جوڑنے والا نہیں بلکہ یہ تو ادلے کا بدلہ ہے۔دراصل تعلق جوڑنے والا وہ ہے جو تعلق کو اللہ تعالیٰ کی خاطر جوڑے اور یہ پرواہ نہ کرے کہ دوسرا بھی اتنا تعلق جوڑتا ہے یا نہیں جیسا کہ حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «لیس الواصل بالمكافئ، ولكن الواصل الذی إذا قطعت رحمه وصلها» "ادلے کا بدلہ دینے والا واصل(تعلق جوڑنے والا) نہیں۔صلہ رحمی کرنے والا تو وہ ہے کہ اگر اس سے قطع رحمی کی جائے تو وہ پھر بھی تعلق جوڑے رکھے۔" کسی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: اے اللہ کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) !میرے کچھ رشتہ دار ہیں۔میں ان سے صلہ رحمی کرتا ہوں لیکن وہ قطع کرتے ہیں،میں ان سے بہتر سلوک کرتا ہوں لیکن وہ مجھ سے برا سلوک کرتے ہیں،میں ان کی باتیں برداشت کرتا ہوں لیکن وہ مجھ سے جہالت کی باتیں کرتے ہیں۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا: «لئن كنت كما قلت فكأنما تسفهم المل ولا یزال معك من الله ظهیر علیهم ما دمت على ذلك»(صحیح مسلم) "اگر بات ایسی ہے جیسی تو نے کہی ہے تو گویا تو نے ان کے چہروں کو خاک آلود کر دیا اور جب تک تو اس حالت پر برقرار رہے گا،ان کے خلاف اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہمیشہ تیرا ایک مددگار رہے گا۔"
Flag Counter