Maktaba Wahhabi

51 - 58
اس حدیث پر شیخین کا اتفاق ہے ۔ایک ہمسائے کے دوسرے پر حقوق یہ ہیں کہ جہاں تک ہو سکے اس کے ساتھ ہر لحاظ سے بھلائی کرے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «خیر الجیران عند الله خیرهم لجاره» (جامع الترمذی) "اللہ کے ہاں ہمسایوں میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے ہمسائے کے لیے اچھا ہے۔" نیز فرمایا: «من كان یؤمن بالله والیوم الآخر فلیحسن إلى جاره» (صحیح مسلم) "جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے،اسے اپنے ہمسائے سے بہتر سلوک کرنا چاہیے۔" اور فرمایا: «إذا طبخت مرقة فأكثر ماءها وتعاهد جیرانك» (صحیح مسلم) "جب تم شوربے والا سالن پکاؤ تو اس میں پانی زیادہ ڈال لو اور اس میں اپنے ہمسایوں کو (بھی) شریک کر لو۔" احسان کی ایک صورت یہ ہے کہ تقریبات میں ہمسایوں کو تحائف پیش کیے جائیں کیونکہ تحائف محبت پیدا کرتے ہیں اور عداوت کو دور کرتے ہیں۔ ایک ہمسائے کا دوسرے پر یہ حق ہے کہ وہ اسے کسی طرح کی تکلیف نہ پہنچائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «والله لا یؤمن، والله لا یؤمن، والله لا یؤمن. قیل: ومن یا رسول الله؟
Flag Counter