Maktaba Wahhabi

58 - 120
(۲۳) نوبیاہتاعورت کا محر م اور شعبان کا چاند میکہ میں د یکھنا: کہا جاتا ہے کہ نوبیا ہتا دلہن کا محرم کاچاند سسرال میں دیکھنا، سسرال والوں کے لیے بھاری ہوتا ہے، اس لیئے اکثر سنی مسلمان نو بیاہتا عورتیں محرم کا چاند اپنی ماں کے گھر جاکر دیکھتی ہیں اور عاشورہ سے پہلے سسرال واپس نہیں لائی جاتیں کہ یہ بھی سسرال پر بھاری پڑتا ہے۔اسی طرح شعبان کا معا ملہ ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیاازواج مطہرات رضی اللہ عنہن نے بھی اپنی اپنی شادیوں کے بعد پہلا محرم اپنے اپنے میکوں میں گزاراتھا؟ تمام کتب احادیث اور تاریخی روایات اس سوال کے جواب میں یہ بتاتی ہیں کہ تمام کی تمام ازواج مطہر ات رضی اللہ عنہن نے ہرگز ہرگزایسی کوئی رسم نہیں اپنائی تھی اور نہ ہی سرور ِ عالَم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس قسم کا کوئی حکم دیا تھا لہٰذا مسلمان بھائیوں کو یہ جاہلانہ امور جنہیں وہ ثواب سمجھ کر کرتے ہیں فوراََ چھوڑدینے چاہیں ۔ (۲۴) بی بی کی فاتحہ: شبِ براء ت والے دن اکثر سنی گھرانوں میں چار روٹی اور حلوے پر بی بی کی فاتحہ دلائی جاتی ہے ۔ بی بی سے مُرادحضرت فاطمہ الزہراء رضی اللہ عنہا ہیں حالانکہ یہ دن نہ ان کی وفات کاہے نہ ان کی پیدائش کا اور نہ ہی اس فاتحہ کی کوئی اصل ہے۔ اگر اس دنیا میں کائی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے نام کی فاتحہ دینے کا مستحق تھا تو وہ ان کے شوہر حضرت علی رضی اللہ عنہ تھے مگرانہوں نے کبھی بی بی کی فاتحہ نہیں دلائی پھر آپ کے صاحبزادے حضرت حسن و حُسین رضی اللہ عنہما تھے، اُن سے بھی اس فاتحہ کا ثبوت نہیں ملتا پھر آپ کی صا حبزادیاں زینب اور اُمِ کلثوم رضی اللہ عنہما تھیں انہوں نے بھی کبھی اپنی والدہ کی فاتحہ نہیں دلائی ، پھر ان کے دامادحضرت عمر بن خطاب اور حضرت عبداﷲ بن جعفر طیار رضی اللہ عنہم تھے ، ان سے بھی ثابت نہیں کہ انہوں نے کبھی اپنی مرحوم ساس کی
Flag Counter