Maktaba Wahhabi

160 - 360
ج: اس بارے میں ایک رائے یہ ہے، کہ عام لوگوں کے لیے رات اور دن کے داخلے کی فضیلت ایک جیسی ہے، البتہ امام کے لیے دن کو داخلہ مستحب ہے، تاکہ لوگ حج و عمرہ کے اعمال کی عملی شکل دیکھ کر اس کی اقتداء کرسکیں۔[1] گفتگو کا خلاصہ یہ ہے، کہ حج و عمرہ کی آسانیوں میں سے ایک یہ ہے، کہ محرم رات دن کے کسی وقت میں بھی مکہ مکرمہ آسکتا ہے۔ دونوں اوقات میں داخلہ کی افضلیت میں اختلاف کے باوجود، ان دونوں وقتوں میں آنے کے جواز پر اتفاق ہے۔ ۲: مکہ مکرمہ آتے جاتے مخصوص راستوں کی پابندی کا نہ ہونا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ مکرمہ بالائی علاقے سے داخل ہوتے اور نیچے کی طرف سے نکلتے،[2] لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو ان راستوں کے اختیار کرنے کا پابند نہ کیا، بلکہ اپنی منشا اور سہولت کے مطابق راہیں استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔ حضرات ائمہ احمد، ابوداؤد، ابن ماجہ اور ابن خزیمہ نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وَکُلُّ فِجَاجِ مَکَّۃَ طَرِیْقٌ وَمَنْحَرٌ۔‘‘[3]
Flag Counter