Maktaba Wahhabi

96 - 444
جن کے منہ کالے ہوں گے (ان سے کہا جائے گا) تم تو ایمان لائے بعد پھر کافر ہو گئے تھے ناں ! اب کفر کے بدلے عذاب (کا مزہ) چکھو ‘‘ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں :’’ تَبْیَضُّ وُجُوْہُ اَھْلِ السُّنَّۃِ وَالْجَمَاعَۃِ وَتَسْوَدُّ وُجُوہُ اَھْلِ الْبِدْعَۃِ وَالْفِرْقَۃِ…‘‘قیامت والے دن اہل السنۃ والجماعۃ (اہل الحدیث سلفی جماعت) کے چہرے سفید (چمکدار) ہون گے جبکہ بدعتی فرقوں کے چہرے سیاہ ہوں گے۔ ‘‘ (یہاں مذکور بالا آیت کی تفسیر میں :تفسیر ابن کثیر دیکھ لیجیے۔) ’’السَّلف الصَّالِح …سلف صالحین ‘‘ کا کلمہ اصطلاحًا ’’ اہل السنۃ والجماعۃ‘‘ کے مترادف (ہم معنی) استعمال ہوتا ہے۔ اسی طرح درج ذیل اصطلاحات کا اطلاق بھی ’’ اہل السنۃ والجماعۃ ‘‘ پر ہوتا ہے :اَھل الاَثر، اہل الحدیث ، الطائفۃ المنصورۃ ، الفرقۃ الناجیۃ، اَہل الاَتباع۔ یہ نام اور ان ناموں کا ’’ اہل السنۃ والجماعۃ ‘‘ پر اطلاق علماء سلف (صحابہ کرام و تابعین عظام رضي اللّٰہ عنہم اجمعین وَمَنْ تَبِعَھُمْ باِ حْسَانٍ اِلَی یَوْم الدِّیْن رحمہم اللّٰه جمیعًا) سے اسنادًا پورے تسلسل کے ساتھ ہم تک پہنچا ہے۔ (یعنی یہ نام اور یہ اصطلاحیں ہمارے دور کی یا پچھلی کسی صدی میں اُس دور کے لوگوں کی اختراع نہیں ہے۔) عقیدۂ اہل السنۃ والجماعۃ کی خصوصیات سلف صالحین کا عقیدہ اتّباع کے لیے کیوں سب سے مقدّم ہے؟: دراصل صحیح عقیدۂ توحید و رسالت ہی اس دین حنیف کی اساس اور بنیاد ہے۔ اور دین کی ہر وہ عمارت جو اس اساس ، بنیاد سے ہٹ کر تعمیر کی جائے گی ، اس کا انجام تباہی اور اس عمارت کے گر جانے کے سوا کچھ نہ ہوگا۔ چنانچہ اسی اُصول کے پیش نظر عقیدۂ توحید خالص اور عقیدۂ ختم المرسلین کے متعلق نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اس کو مضبوط بنیادوں پر
Flag Counter