Maktaba Wahhabi

150 - 434
حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی بنیاد پر یہ بات ارشاد کی اور یاد رکھنے کی بات ہے اور نوٹ کرنے کی بات ہے اور یہ بات شیعہ کی مشہور تفسیر کی کتاب تفسیر حسن عسکری میں موجود ہے اور ابن بابویہ القمی نے بھی اسے اپنی کتابوں میں درج کیا ہے کہ رحمت کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا لوگو یاد رکھو جس طرح اللہ نے مجھے ساری کائنات کے نبیوں سے افضل بنایا ہے۔ اسی طرح میرے اصحاب کو سارے نبیوں کے صحابہ سے افضل بنایا ہے۔ جس طرح سارے نبیوں میں میرا مقام سب سے اونچا ہے اسی طرح سارے نبیوں کے صحابہ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کا مقام اونچا ہے۔ اور آپ نے اسی بنیاد پر یہ بات کہی ہے کہ ابو بکر سید الاولین والاخرین غیر النبیین والمرسلین سننے والو سن لو ابو بکر صرف میری امت ہی کا سردار نہیں ہے بلکہ آدم علیہ السلام سے لے کر اب تک جتنی امتیں آئی ہیں اللہ نے ان ساری امتوں کا سردار صدیق اکبر کو بنا دیا ہے۔ یہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ نبی کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کو جس طرح پہلے سارے نبیوں پر فوقیت اور فضیلت حاصل ہے اسی طرح آپ کے صحابہ کو تمام انبیاء کے صحابہ پر فوقیت اور فضیلت حاصل ہے۔ اور پھر ہم جب پہلے انبیاء کے حواریین کو ان کے رفقاء کو ان کے ساتھیوں کو ان کے تلامذہ کو ان کے شاگردان رشید کو اور ان کے جانثاروں کو دیکھتے ہیں اور پھر اپنے آقائے محترم حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے رفقاء کو دیکھتے ہیں تو ہمیں ان کے اندر وہ خصوصیات نظر آتی ہیں جو پہلے کسی نبی کے کسی صحابی کے اندر موجود نہیں ہیں۔ امام کائنات فخر موجودات رحمتہ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم مکہ مکرمہ سے ہجرت کر کے یثرب میں تشریف لاتے ہیں رب کائنات یثرب کو نبی رحمت کی آمد کی برکت سے یہ شرف عطا کرتا ہے کہ اس کا نام ہی مدینۃ النبی اور مدینہ رسول قرار پاتا ہے لیکن حالت یہ ہے کہ مسلمان دو طبقوں میں تقسیم ہیں۔ ایک طبقہ وہ ہے جو نبی محترم علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ساتھ مکہ مکرمہ سے لٹ پٹ کر آیا ہے۔ اللہ کے دین کے لئے جس نے اپنا سب کچھ رب کی بارگاہ میں لٹایا‘ اللہ کی راہ میں قربان کیا‘ بیویاں چھوڑیں‘ بچے چھوڑے‘ اولادیں چھوڑیں‘ گھر چھوڑے‘ مساکن چھوڑے‘ متاجر چھوڑے‘ کاروبار چھوڑے‘ اپنا سرمایہ و ثروت چھوڑی اور صرف جسم کے دو
Flag Counter