Maktaba Wahhabi

68 - 434
سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس سے خطاب احمدہ واصلی علی رسولہ الکریم، اَعُوْذُ بِاللّٰہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ. بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ. لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ، (سورۃالاحزاب:۲۱) جوانوں کو مری آہ سحر دے پھران شاہین بچوں کو بال و پر دے خدایا آرزو میری یہی ہے مرا نور بصیرت عام کر دے حضرات ! مجھے ۱۸اپریل کے بعد منعقد کئے جانے والے ہر جلسے میں جا کر ایک ولولہ تازہ ملا ہے اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ اللہ کے فضل و کرم سے ۱۸ اپریل کو اہلحدیث کی عزت کو سربلند کرنے کے لئے موچی دروازے میں جو نبی کے ان دیوانوں کا اجتماع منعقد ہوا تھا اس کے بعد سے اللہ کے کرم کی بارشیں کچھ اس طرح ہم پہ برسی ہیں کہ خیبر سے لیکر کراچی تک پہلی دفعہ میں نام رسول ہاشمی پر مارکھانے والے لوگوں کو سر اٹھا کے چلتا ہوا دیکھ رہا ہوں۔ حقیقی بات یہ ہے کہ کل تلک اس ملک میں اہلحدیث اپنے آپ کو اہلحدیث کہلاتے ہوئے شرماتے تھے۔ ان کے اندر ہچکچاہٹ تھی۔ وہ سمجھتے تھے کہ لوگ ہمیں ناروا طور پر اپنی تہمتوں کا شکار بنا کر لوگوں کی نظروں میں رسوا کرنا چاہتے ہیں اور اکابر علماء کرام کی محنتوں میرے خطیب بھائیوں کی جدوجہد اور میرے ان جوان بیٹوں اور بھائیوں کی قربانی کے جذبے نے اللہ کے فضل و کرم سے اس بات کو پاکستان کی دیواروں سے منوایا زمین سے منوایا ہواؤں سے منوایا فضاؤں سے منوایا کہ اس دور میں اگر اہل حق کا کوئی قافلہ ہے تو وہ اہلحدیث کا قافلہ ہے۔ اور یہ بات ہم نے کوئی جنگ سے حاصل نہیں کی لڑائی سے حاصل
Flag Counter