Maktaba Wahhabi

39 - 434
میں نے اس لئے حاضری ضروری سمجھی ایک آپ دوستوں کی محبت شوق اور دوسرا حضرت کے حکم کی تعمیل کہ مولانا یہ نہ کہہ سکیں کہ کوئی بہانہ بنایا ہے۔ اس لئے بھی کہ مولوی بہانے بنانے میں ویسے بڑے ماہر ہیں۔ آج جب آیا ہوں تو چاہتا ہوں کہ آپ حضرات بھی کچھ ثواب حاصل کر لیں مجھے بھی اللہ کچھ اپنی مہربانیوں سے نواز دے تو کچھ گزارشات آپ کی خدمت میں پیش کرنے کے لئے بیٹھ گیا ہوں تاکہ یہ سفر ثواب کے لحاظ سے رائیگاں اور ضائع نہ جائے۔ بات یہ ہے کہ یہ مہینہ اس لحاظ سے بہت نمایاں اور ممتاز ہے کہ اس مہینے میں سرور کائنات حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس کائنات میں تشریف آوری ہوئی۔ اس لحاظ سے اس مہینے میں سرور گرامی علیہ الصلوٰۃ والسلام کی یاد میں آپ کی سیرت کو اجاگر اور نمایاں کرنے کے لئے اور آپ کے پیغام کو عام کرنے کے لئے مختلف مجلسیں سجائی جاتی ہیں‘ مختلف محافل بپا کی جاتی ہیں اور مختلف جلسے منعقد کئے جاتے ہیں۔ لیکن جو بات میری سمجھ میں نہیں آتی‘ توجہ کے ساتھ بات سنیں تو تب انشاء اللہ شاید کوئی بات حاصل ہو جائے۔ میں یہ چاہوں گا کہ تھوڑے سے وقت میں کوئی بات اللہ توفیق دے تو آپ کو سمجھا سکوں‘ وہ یہ ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ ساری کائنات میں جب سے کائنات بنی ہے اور جب تلک کائنات باقی رہے گی نبی کریمصلی اللہ علیہ وسلم جیسی شخصیت نہ پہلے پیدا ہوئی ہے نہ قیامت تک پیدا ہو گی۔ اس میں کوئی مسلمان شک اور شبہہ کی گنجائش اپنے دل میں نہیں پاتا کہ سرور کائناتصلی اللہ علیہ وسلم دنیا کی سب سے حسین ترین شخصیت کے مالک تھے۔ آپ کا چہرہ پرانوار اس قدر روشن اور تابناک تھا کہ دنیا میں کسی اور شخص کو اتنا روشن اور تابناک چہرہ نہیں ملا ہے۔ آپ سرو قامت تھے اتنے متناسب قامت کے حامل کہ چشم فلک نے آمنہ کے لال سے زیادہ سر و قد کبھی نہیں دیکھا ہے۔ آپ کے ہونٹ اتنے خوبصورت کہ نازکی ان کے لب کی کیا کہئے پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے اتنا آپ کا رعب دبدبہ ہیبت اور جلال و جمال کہ دنیا کے سارے صاحبان ہیبت اکٹھے ہو جائیں صاحبان شکوہ اور جلال مجتمع ہو جائیں۔ ان سب کے چہروں سے مل کر اتنا جلال
Flag Counter