Maktaba Wahhabi

15 - 41
مکہ سے واپسی میں حضرت عثمان کو تاخیر ہوئی تو اللہ کے رسول مضطرب ہوگئے، اسی حالت میں ایسی خبریں آنے لگیں کہ انہیں شہید کردیا گیا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ خبر سن کر حضرت عثمان کے خون کے انتقام کے لیے صحابہ سے ایک درخت کے نیچے بیعت لی۔ اور آخر میں آپ نے اپنا دایاں دست مبارک بائیں پر رکھتے ہوئے فرمایاکہ یہ عثمان کی طرف سے ہے۔’’یہ حضرت عثمان کے تاج فخر کا وہ طرۂ شرف ہے جو ان کے علاوہ کسی اور کے حصہ میں نہ آیا‘‘۔[1] ٭ حضرت عثمان اس امت کے سب سے حیا دار شخص ہیں، خود اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ان کی اس صفت کا بہت پاس ولحاظ رکھتے تھے، اور فرماتے تھے کہ عثمان کی حیا سے فرشتے بھی شرماتے ہیں۔ ایک حدیث میں ’’اصدقہا حیاء عثمان‘‘کہہ کر آپ نے حضرت عثمان کو امت محمدیہ کا سب سے حیا دار فرد قرار دیا ہے۔
Flag Counter