Maktaba Wahhabi

25 - 140
مصاحف عثمانیہ کی تعداد اور بھیجے جانے کی جگہیں مصاحف عثمانیہ کی تعداد کے بارے میں اہل علم کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے کہ ان کی تعداد چار تھی، پانچ تھی، چھ، تھی، سات تھی یا آٹھ تھی۔ جبکہ صحیح ترین قول کے مطابق ان کی تعداد چھ تھی۔ سیدنا عثمان بن عفان نے ایک مصحف مکہ کی طرف، ایک شام کی طرف، ایک کوفہ کی طرف، اور ایک بصرہ کی طرف روانہ کیا۔ ایک مصحف مدینہ میں رکھ لیا۔ جس سے امام نافع رحمۃ اللہ علیہ نقل کرتے ہیں اور ایک اپنی ذات کے لیے مختص کرلیا جس سے امام ابوعبید القاسم بن سلام رحمۃ اللہ علیہ نقل کرتے ہیں۔ اسی مصحف کو ’الامام‘ کہا جاتا ہے۔ بعض متقدمین کی کتب سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ چھ مصاحف میں سے ہر مصحف کو ’الامام‘ کہا جاتا تھا۔ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے ان میں سے ایک مصحف بھی اپنے ہاتھ سے نہیں لکھا تھا۔ آپ نے فقط ان کی کتابت کا حکم دیا تھا اور آپ کے عہد حکومت میں لکھے گئے تھے، لہٰذا آپ کی طرف نسبت کی جانے لگی۔ مذکورہ تمام مصاحف کاغذ پر لکھے گئے تھے سوائے اس مصحف کے جو سیدنا عثمان بن عفان نے اپنی ذات کے لیے مختص کرلیا تھا۔ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ہرن کی کھال پر مکتوب تھا۔ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے ہر مصحف کے ساتھ ایک ایک قاری اور معلم بھی بھیج دیا۔ جو اس مرسل الیہ شہر والوں کو صحیح اور متواتر قراء ات پڑھاتا تھا، جس کا رسم احتمال رکھتی تھی۔ چنانچہ آپ نے سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ وہ اہل مدینہ کو مدنی مصحف پڑھائیں۔ نیز آپ نے مکی مصحف کے ساتھ سیدنا عبداللہ بن السائب رضی اللہ عنہ کو، شامی مصحف کے ساتھ سیدنا مغیرہ بن ابی شہاب رضی اللہ عنہ کو، کوفی مصحف کے ساتھ سیدنا
Flag Counter