Maktaba Wahhabi

46 - 184
دوسرا مبحث خوارج کے سنگین جرائم میں سے ذمیوں اور معاہدین کا قتل جس طرح پہلے بیان کیا گیا ہے کہ خوارج اہل سنت کی مخالفت کرتے ہوئے مسلمانوں کے قتل کو گناہ کی وجہ سے بھی جائز قرار دیتے ہیں اسی طرح وہ ان لوگوں کو بھی قتل کرنے کے قائل ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ کی شریعت نے معصوم قرار دیا ہے، مثال کے طور پر: معاہدین، ذمی اور اہل کتاب وغیرہ۔ چنانچہ اس بارے علامہ شہرستانی رحمہ اللہ کہتے ہیں : "نجدہ بن عامر نے دار تقیہ[1] میں معاہدین اور ذمیوں کو قتل کرنا جائز قرار دیا ہے اور جو ان کے قتل کو حرام کہے اس سے براءت کا اظہار کیا ہے"[2] اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ معاہدین اور ذمیوں اور پناہ گزینوں کو قتل کرنا جو شخص جائز سمجھے وہ خوارج کی راہ پر گامزن ہے؛ کیونکہ اس نے مسلمانوں کی اہل کتاب کو دی ہوئی امان کو نافذ العمل نہیں سمجھا، اور یہ سنت کی رو سے مخالفت اور اجماعِ امت کی خلاف ورزی ہے۔ ٭٭٭
Flag Counter