قبلہ کی طرف منہ کرکے سونا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا قبلہ کی طرف چہرہ کرکے سونا حدیث سے ثابت ہے یا جس طرف مرضی منہ کر لیا جائے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! دائیں طرف کروٹ کرکے سونا تو صحیح حدیث سے ثابت ہے۔ دیکھئے صحیح البخاری (کتاب الوضوء باب فضل من بات علی الوضوء ح۲۴۷) اور صحیح مسلم (کتاب الذکر والدعاء باب الدعاء عند النوم ح۲۷۱۰) تاہم میرے علم کے مطابق کسی صحیح حدیث میں قبلہ رو ہوکر سونے کا ذکر نہیں۔ لہٰذا قبلہ رو ہوکر سونا یا نہ سونا دونوں طرح جائز ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام) ج2ص57 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |