Maktaba Wahhabi

42 - 99
روح قبض کی جاتی ہے تو نظر اس کے تعاقب میں جاتی ہے۔‘‘گھر والے اس بات پر رونے لگے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اپنے مرنے والوں کے حق میں بھلی بات کہو کیونکہ جو کچھ تم کہتے ہو فرشتے اس پر آمین کہتے ہیں۔‘‘ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کے حق میں) یہ دعا فرمائی ’’یا اللہ ! ابوسلمہ کو بخش دے ، ہدایت یافتہ لوگوں میں اس کا مرتبہ بلند فرما اور اس کے پسماندگان کی حفاظت فرما ، یا رب العالمین ! ہم سب کو اور مرنے والے کو معاف فرما، میت کی قبر کشادہ کردے اور اسے نور سے بھر دے ۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : میت کے حق میں دعا کرتے وقت حدیث میں ابوسلمہ کے الفاظ کی جگہ میت کا نام لینا چاہئے۔ مسئلہ 84 کسی بھی عزیز یا رشتہ دار کی موت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرنا جائز نہیں۔ مسئلہ 85 عورت کو اپنے شوہر کی موت پر چار ماہ دس دن سے زیادہ سوگ کرنا جائز نہیں۔ عَنْ اُمِّ حَبِیْبَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا زَوْجِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَتْ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ (( لاَ یَحِلُّ لِإِمْرَأَۃٍ تُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ تُحِدَّ عَلٰی مَیِّتٍ فَوْقَ ثَلاَثٍ اِلاَّ عَلٰی زَوْجٍ فَاِنَّہَا تُحِدُّ اَرْبَعَۃَ أَشْہُرٍ وَ عَشْرًا)) مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[1] حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ کہتی ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے ’’اللہ اور یوم آخر پر ایمان رکھنے والی کسی خاتون کے لئے کسی بھی میت پر تین دن سے زیادہ اور شوہر کی میت پر چار ماہ دس دن سے زیادہ سوگ جائز نہیں۔‘‘ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ جَعْفَرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : اَمْہَلَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم آلَ جَعْفَرٍ ثَلاَ ثًا اَنْ یَاْتِیَہُمْ ثَمَّ اَتَاہُمْ فَقَالَ ((لاَ تُبْکُوْ عَلٰی اَخِیْ بَعْدَ الْیَوْمِ)) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ وَ النِّسَائِیُّ[2] (صحیح) حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کی وفات کے موقع پر ) تین دن تک لوگوں کو آنے جانے کی اجازت دی۔ تین دن کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا ’’آج کے بعد میرے بھائی کا سوگ نہ کیا جائے۔‘‘ اسے ابوداؤد اور نسائی نے روایت کیا ہے۔ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیْرِیْنَ رَحِمَہُ اللّٰہُ قَالَ : تُوُفِّیَ اِبْنُ لِاُمِّ عَطِیَّۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فَلَمَّا کَانَ الْیَوْمُ
Flag Counter