Maktaba Wahhabi

98 - 99
عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم اِذَا مَاتَ الْإِنْسَانُ اِنْقَطَعَ عَنْہُ عَمَلُہٗ اِلاَّ مِنْ ثَلاَ ثَۃِ اَشْیَائٍ ، صَدَقَۃٌ جَارِیَۃٌ اَوْ عِلْمٍ یُنْتَفَعُ بِہٖ اَوْ وَلَدٌ صَالِحٌ یَدْعُوْ لَہٗ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مرنے کے بعد انسان کے اعمال (کے ثواب کا سلسلہ ) منقطع ہوجاتا ہے لیکن تین چیزوں کا ثواب میت کو پہنچتا رہتا ہے ۔ پہلا صدقہ جاریہ ، دوسرا لوگوں کو فائدہ دینے والا علم، تیسری نیک اولا د جو میت کے لئے دعا کرے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((اِنَّ مِمَّا یَلْحَقُ الْمُؤْمِنَ مِنْ عَمَلِہٖ وَ حَسَنَاتِہٖ بَعْدَ مَوْتِہٖ عِلْمًا عَلَّمَہٗ وَ نَشَرُہٗ وَ وَلَدًا صَالِحًا تَرَکَہٗ وَ مُصْحَفًا وَرِّثَہٗ اَوْ مَسْجِدًا بَنَاہُ اَوْ بَیْتًا لِاِبْنَ السَّبِیْلِ بَنَاہُ اَوْ نَہَرًا اَجْرَہٗ اَوْ صَدَقَۃً اَخْرَجَہَا مِنْ مَالِہٖ فِیْ صِحَّتِہٖ وَ حَیَاتِہٖ یَلْحَقُہٗ مِنْ بَعْدِ مَوْتِہٖ)) رَوَہُ ابْنُ مَاجَۃَ وَ ابْنُ خُزَیْمَۃَ وَالْبَیْہَقِیُّ[2] (حسن) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’مومن آدمی کے مرنے کے بعد جن اعمال اور نیکیوں کا ثواب ملتا رہتا ہے ، اس میں 1 وہ علم ہے جو اس نے لوگوں کو سکھایا اور پھیلایا2 نیک اولاد ہے جو اس نے اپنے پیچھے چھوڑی 3 قرآن کی تعلیم ہے جو لوگوں کو سکھائی 4 مسجد ہے جو تعمیر کرائی 5 مسافر خانہ ہے جو بنوایا اور 6 وہ صدقہ ہے جو اپنے مال سے بحالت صحت اپنی زندگی میں نکالا ۔ ان سب اعمال کا ثواب انسان کو مرنے کے بعد (از خود) ملتا رہتا ہے۔‘‘ اسے ابن ماجہ ، ابن خزیمہ اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَجُلاً قَالَ : لِلنَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِنَّ اَبِیْ مَاتَ وَ تَرَکَ مَالاً وَ لَمْ یُوْصِ فَہَلْ یُکَفِّرُ عَنْہُ اَنْ أَتَصَدَّقَ عَنْہُ ؟ قَالَ ((نَعَمْ )) رَوَاہُ اَحْمَدُ وَ مُسْلِمٌ وَالنِّسَائِیُّ وَابْنُ مَاجَۃَ [3] (صحیح) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ ’’میرا باپ وصیت کئے بغیر فوت ہوگیا ہے اور مال چھوڑا ہے ، میں اس کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا اس کے گناہ معاف ہوں گے؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ہاں !‘‘ اسے احمد، مسلم ،نسائی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قُلْتُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم اِنَّ اُمِّیْ مَاتَتْ أَفَأَتَصَدَّقُ عَنْہَا؟ قَالَ ((نَعَمْ ! )) قُلْتُ : فَأَیُّ الصَّدَقَۃِ اَفْضَلُ ؟ قَالَ ((سَقْیُ الْمَائِ )) رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالنِّسَائِیُّ [4] (حسن)
Flag Counter