Maktaba Wahhabi

58 - 93
۷۔ساتواں طریقہ: سات رکعتیں اس طرح ادا کرے کہ چھٹی رکعت مکمل کرنے سے پہلے تشہّد نہ بیٹھے اور چھٹی کے مکمل کرنے پر تشہّدِ اول کیلئے بیٹھے اور سلام پھیرے بغیرہی ساتویں رکعت کیلئے کھڑا ہو جائے اور اسے مکمل کر کے تشہّد،درودو سلام اور دعا کیلئے بیٹھے اور دعا سے فارغ ہوکر سلام پھیر دے جیسا کہ ابو داؤ د اور مسنداحمد میں حضرتعائشہ رضی اﷲ عنہانے بیان کیا ہے۔[1] ۸۔آٹھواں طریقہ: سات رکعتیں اس طرح پڑھے کے ان کے مابین تشہّد کے لئے نہ بیٹھے اور جب ساتوں رکعتیں پڑھ لے تو پھر تشہّد درو دوسلام اور دعاء کے بعد سلام پھیر دے جیسا کہ نسائی شریف میں حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا نے اسکایہ طریقہ ذکر کیا ہے۔[2] ۹۔نواں طریقہ: چار رکعتیں پڑھے اور ان میں سے ہر دو رکعتوں کے بعد سلام پھیردے اور پھرایک رکعت وِتر پڑھ لے،جیسا کہ صحاح ستہ میں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اﷲ عنہماسے مروی حدیث سے پتہ چلتا ہے۔[3] ۱۰۔دسواں طریقہ: پانچ رکعتیں اس طرح پڑھے کہ انکے مابین کوئی قعدہ و تشہّد نہ ہواور پانچویں رکعت مکمل کر کے آخر میں تشہّد،درود وسلام اور دعاء کرے پھر سلام پھیر دے جیسا کہ بخاری ومسلم اور نسائی وغیر ہ میں مذکور حدیثِ عائشہ رضی اﷲ عنہاسے معلوم ہوتا ہے۔[4] ۱۱۔۱۲ گیارہواں اور بارہواں طریقہ: تین رکعتوں کے بارے میں ہے،جو کہ کچھ تفصیل طلب ہے اور وہ تفصیل آگے الگ عنوان کے تحت ذکر کر رہے ہیں۔ ۱۳۔تیرہواں طریقہ: صرف ایک ہی رکعت پڑھ کر تشہّد کے بعد سلام پھیرلیں،جیسا صحیح مسلم اور مسنداحمد میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اﷲ عنہما اور حضرت عبداللہ بن عمر رضی اﷲ عنہما کی مشتر کہ روایت میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ﴿اَلْوِتْرُ رَکْعَۃٌ مِّنْ آخِرِ اللَّیْلِ﴾[5] نماز ِوِتر رات کے آخری حصہ میں ایک رکعت ہے۔
Flag Counter