Maktaba Wahhabi

42 - 165
﴿وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ ﴾ [المؤمنون: ۵] ’’اور جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں۔‘‘ مومن مردوں اور مومنہ عورتوں سے فرمایا گیا ہے: ﴿قُلْ لِلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ ذَلِكَ أَزْكَى لَهُمْ إِنَّ اللّٰه خَبِيرٌ بِمَا يَصْنَعُونَ (30) وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ ﴾ [النور: ۳۰۔ ۳۱] ’’اے نبی! مومن مردوں سے کہیے کہ وہ اپنی نظریں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں، یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہے اور وہ جو کرتے ہیں اللہ اس سے باخبر ہے۔ اور مومن عورتوں سے کہیے کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں۔‘‘ غور فرمائیے! یہاں شرم گاہوں کی حفاظت سے پہلے نگاہوں کو نیچا رکھنے کا حکم ہے کیوں کہ نظربازی اور نگاہ کی آوارگی ہی بدکاری کا پیش خیمہ بنتی ہے۔ دینِ اسلام دراصل برائی سے نہیں اس کے اسباب وذرائع سے بھی روکتا ہے۔ شراب خانہ خراب ہی سے نہیں، اوائل میں ان برتنوں کے عام استعمال ہی سے روک دیا جن میں شراب تیار کی جاتی تھی۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے فواحش ہی سے نہیں بلکہ ان کے قریب جانے سے بھی روک دیا ہے: ﴿وَلَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ ﴾ [الأنعام: ۱۵۱] ’’فواحش و بے حیائی کے قریب بھی نہ جاؤ خواہ وہ کھلی ہو یا چھپی ہو۔‘‘ حضرت آدم اور حضرت حواءعلیہم السلام سے بھی فرمایا تھا: ﴿وَلَا تَقْرَبَا هَذِهِ الشَّجَرَةَ ﴾ [البقرۃ: ۳۵] ’’اس درخت کے قریب نہ جانا۔‘‘
Flag Counter