Maktaba Wahhabi

25 - 52
حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سینے پر دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھا۔(ابن خزیمہ:۴۷۹، سنن بیہقی:۲/۳۰، مسند بزاز) ۱۷ ......امام کے پیچھے ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کی تلاوت نہ کرنا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جس نے سورہ فاتحہ نہ پڑھی اس کی نماز نہیں ہے‘‘۔ (بخاری:۷۵۶، مسلم:۸۷۴، ۳۹۴، ابوداؤد:۸۲۲، ترمذی:۲۴۷، نسائی:۹۱۱، ابن ماجہ:۸۳۷) حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے صبح کی نماز پڑھ رہے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قراء ت کرنا مشکل ہو گئی۔ جب نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا شاید تم بھی امام کے پیچھے قراء ت کرتے ہو؟ ہم نے کہا: ہاں! اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ تم سوائے سورہ فاتحہ کے کچھ نہ پڑھو کیونکہ اس شخص کی نماز نہیں ہوتی جو اسے نہیں پڑھتا ‘‘۔(مسند احمد۵/۳۱۶، ۳۲۲، ابوداؤد:۸۲۳، ترمذی:۳۱۱، نسائی:۹۲۱، جزء القراء ۃ للبخاری:۶۰، ۲۲۶، دارقطنی:۱/۳۱۸، ابن حبان:۱۷۷۶، حاکم۱/۲۳۸،سنن بیہقی:۲/۱۶۴، ابن ابی شیبہ:۱/۳۷۳، طحاوی:۱/۲۱۵ نے حسن سند سے روایت کی ہے) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو کوئی نماز پڑھے اور اس میں ام القرآن (سورہ فاتحہ) نہ پڑھے وہ نماز ناقص ہے، نا مکمل ہے‘‘۔ (مسلم کی روایت میں’’ ناقص ہے‘‘ کا لفظ تین بار ہے) راوی کہتے ہیں میں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا امام کے اونچی آواز سے پڑھتے وقت کیا کروں؟ انہوں نے جواب دیا :سورہ فاتحہ اپنے دل میں پڑھ لیا کرو۔(مسلم:۸۷۸/۳۹۵، ابوداؤد:۸۲۱، ابن ماجہ:۸۳۸، مالک:۱/۸۴، ابن خزیمہ:۴۸۹، ابن
Flag Counter