Maktaba Wahhabi

46 - 52
(صحیح مسلم:۵۶۰، سنن ابوداؤد:۸۱) ۴۶ ......نیند کے غلبے میں نماز پڑھنا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب دورانِ نماز تم میں سے کسی کو اونگھ ستانے لگے تو اسے جا کر سو جانا چاہیئے تاکہ اسے یہ خبرتو ہو وہ کیا کہہ رہا ہے۔(بخاری:۲۰۹، مسلم:۷۸۶) اس حکم کا سبب بھی حدیث میں بیان ہوا ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’جب نماز کے دوران کسی پر نیند غلبہ کر لے تو اسے سو جانا چاہیئے تاکہ اسکی نیند مکمل ہو جائے، کیونکہ اگر ایک آدمی نیند میں نماز پڑھتا رہا تو اسے کیا خبر وہ استغفار کی جگہ اپنے آپ کو بد دعائیں دے رہا ہو‘‘۔(صحیح بخاری ) ۴۷ ......دورانِ نماز مختلف حرکات کرنا: ایک آدمی ہر سجدے کے موقع پر جگہ برابرکر رہا تھا ،اسکے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر تمہیں جگہ برابر کرنا ہی ہے تو ایک ہی دفعہ کر لو ‘‘۔(صحیح بخاری، صحیح مسلم) نیز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ دورانِ نماز تم جگہ برابر نہ کرو، اگر ضرور ہی کرنا پڑے تو ایک دفعہ کر لو‘‘۔ (سنن ابوداؤد) غور کیجئے! نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو صرف ایک دفعہ سجد ے میں وہ کنکریاں برابر کرنے کی تاکید کر رہے ہیں جن کی وجہ سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو سجدے میں تکلیف ہوتی تھی اور دوسری طرف ہم ہیں کہ نہ کوئی تکلیف اور نہ کوئی مجبوری اسکے باوجود کوئی گھڑی میں وقت دیکھ رہا ہے، کوئی داڑھی پر ہاتھ پھیر رہا ہے، کوئی رومال ٹھیک کر رہا ہے، کوئی ناک سے کھیل رہا ہے، کوئی ذہنی طور پر خریدوفروخت میں مصروف ہے، کوئی درودیوار اور قالین کے نقش و نگار اور
Flag Counter