Maktaba Wahhabi

27 - 52
رکوع سے پہلے اور بعد میں بھی اپنے ہاتھ کندھوں تک اٹھاتے تھے اور دو سجدوں کے درمیان نہیں اٹھاتے تھے۔ (بخاری:۷۳۵، مسلم۸۶۱/۳۹۱، ابوداؤد:۷۲۱، ترمذی:۲۵۵، نسائی:۱۰۵۸، ابن ماجہ:۸۵۸) حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہماروایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رفع الیدین کیا کرتے تھے۔ (بخاری:۷۳۷، مسلم:۲۴، ابن خزیمہ:۱/۲۹۵) حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہماوہ صحابی ہیں جو ۹ ہجری ماہ رجب میں مسلمان ہوئے جبکہ جنگ تبوک کی تیاریاں ہو رہی تھیں۔ جس سے ثابت ہوا کہ رفع الیدین کرنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا آخری فعل تھا۔ حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو رفع الیدین کرتے دیکھا ۔(مسلم:۴۰۱) حضرت وائل بن حجررضی اللہ عنہ وہ صحابی ہیں جو یمن سے آ کر مسلمان ہوئے ۔ یہ ۹ ہجری میں شوال، ذیقعدہ کے لگ بھگ سردی کے موسم میں مدینہ آئے انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رفع الیدین کرتے دیکھا۔ پھر گرمی کے موسم میں آئے تو اس وقت بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رفع الیدین کرتے دیکھا۔ اسکے تقریباً چھ ماہ بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو گئے۔ خلفاء راشدین حضرت ابو بکرصدیق ، حضرت عمر، حضرت عثمان، حضرت علی اور تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بھی رفع الیدین کرنا ثابت ہے۔ امام بخاری رحمہٗ اللہ اپنے رسالہ جزء رفع الیدین میں لکھتے ہیں کہ کسی ایک صحابی سے بھی صحیح سند کے ساتھ ترکِ رفع الیدین ثابت نہیں ہے۔ حضرت حسن بصری رحمہٗ اللہ کا بیان ہے کہ میں نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ساتھ مکہ میں نماز پڑھی، سب رکوع جاتے اور رکوع سے سر اٹھانے کے بعد رفع الیدین کیا کرتے تھے۔ (جزء رفع الیدین للبخاری)
Flag Counter