Maktaba Wahhabi

43 - 52
خلافِ سنت ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں کی انگلیاں نارمل انداز سے باہم میں ملی ہوئی ہوتی تھیں‘‘۔(صحیح ابن خزیمہ:۶۴۲، بیہقی:۲/۱۱۲) ۳۹ ...... سجدہ میں کہنیوں کو زمین سے ملانا : سجدے میں اکثر لوگ کہنیوں کو زمین سے ملا کر رکھتے ہیں حالانکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’جب تم سجدہ کرو تو اپنی ہتھیلیاں زمین پر رکھو اور کہنیاں زمین سے اٹھا کر رکھو‘‘۔ (مسلم:۱۱۰۴/۴۹۴) اسی طرح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے:’’سجدہ میں اعتدال رکھو اور تم میں سے کوئی اپنے بازوؤں کو کتّے کی طرح زمین پر نہ پھیلائے‘‘۔(بخاری:۸۲۲، مسلم:۱۱۰۲/۴۹۳، ابوداؤد:۸۹۷، ترمذی:۲۷۵) ۴۰ ...... سجدہ میں پاؤں کی ایڑیاں نہ ملانا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: ’’ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سجدے میں دیکھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پائوں کی ایڑیاں ملی ہوئی تھیں‘‘۔(ابن خزیمہ:۶۵۴، بیہقی ۲/۱۱۶) اس لیئے ہر نمازی کو سجدے میں اپنے دونوں پائوں کی ایڑیوں کو ملانا چاہیئے۔ ۴۱ ......سجدہ میں ناک اور پاؤں کی انگلیاں زمین پر نہ ٹکانا: اکثر لوگ سجدہ میںناک اور پائوں کی انگلیوں کو زمین کے ساتھ نہیں لگاتے ، ایسا کرنا بہت بڑی غلطی ہے کیونکہ سجدہ سات اعضاء پر کرنا فرض ہے جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے :’’مجھے حکم ہوا ہے کہ سات ہڈیوں پر سجدہ کروں، پیشانی (اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ناک کی طرف اشارہ کیا )، دونوں ہاتھ، دونوں گھٹنے اور دونوں پائوں کی انگلیاں‘‘۔ (بخاری:۸۰۹، مسلم:۱۰۹۸،۴۹۰)
Flag Counter