Maktaba Wahhabi

303 - 548
۴۔خولہ بنت منظور سے آپ کی شادی: ابن ابی ملیکہ سے مروی ہے کہتے ہیں: حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے خولہ بنت منظور سے شادی کی، لکڑی کے تخت پر رات گزاری، انھوں نے اپنا دوپٹہ آپ کے پاؤں اور اپنے پازیب سے باندھ دیا، جب آپ بیدار ہوئے تو پوچھا: یہ کیا ہے؟ جواب دیا: میں ڈر گئی کہ آپ رات میں گہری نیند میں بیدار ہوں اور گرجائیں تو میں عرب کی منحوس ترین عورت نہ بن جاؤں، چنانچہ آپ ان سے محبت کرنے لگے، او ران کے پاس سات دن رہے۔[1] عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: میں ابومحمد کو چند روز سے نہیں دیکھ رہا ہوں، چلو ان کے پاس چلیں، چنانچہ وہ لوگ ان کے پاس گئے، ان سے خولہ نے کہا: کیا آپ انھیں روکیں گے کہ ہم ان کے لیے کھانا تیار کریں ؟ آپ نے کہا: ہاں، ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: حسن رضی اللہ عنہ ہم سے باتیں کرنے لگے، ہم بہت شوق سے سن رہے تھے، اس میں ہمیں مشغول رکھا یہاں تک کہ کھانا آگیا۔[2] ۵۔آپ امہات المومنین رضی اللہ عنہن کو نہیں دیکھتے تھے: حسن و حسین رضی اللہ عنہما امہات المومنین کو نہیں دیکھتے تھے، ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں ان کا دیکھنا ان دونوں کے لیے حلال تھا۔ امام ذہبی اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں:’’حلال ہونا یقینی ہے۔‘‘[3] اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ بہت شرمیلے تھے۔ ۶۔خاندانِ نبوی میں غیرت: حسن بن علی رضی اللہ عنہما اپنی ایک ضرورت سے بازار گئے، دکان والے سے ایک سامان کا بھاؤ پوچھا، اس نے عام بھاؤ بتایا، پھر اسے معلوم ہوا کہ آپ نواسۂ رسول حسن بن علی رضی اللہ عنہما ہیں، چنانچہ آپ کے اعزاز و اکرام میں بھاؤ کم کردیا، لیکن حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے اسے قبول نہ کیا، ضرورت کی چیز چھوڑ کر چلے گئے، اور فرمایا: مجھے یہ پسند نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک اپنے مقام ومرتبہ کا کسی معمولی چیز میں فائدہ اٹھاؤں۔[4] یہی حال کتاب اللہ و سنت رسول پر عامل تمام اہل بیت کا تھا، چنانچہ زین العابدین علی بن حسین رحمہ اللہ کے بارے میں جویریہ بن اسماء -جو آپ کے خادم خاص تھے- کہتے ہیں: علی بن حسین نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی
Flag Counter