Maktaba Wahhabi

413 - 548
’’تجھ جیسے شریف کی اللہ تعالیٰ عمر دراز کرے، بری موت اور برا زوال تجھ سے دور رہے۔‘‘ ۱۶۔آپ کی وفات: آپ کی وفات کے سال سے متعلق مختلف اقوال ہیں۔ بخاری[1] اور فسوی[2] نے کہا کہ آپ کی وفات معاویہ رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں ہوئی۔[3] خلیفہ بن خیاط[4] وغیرہ کا قول ہے کہ آپ کی وفات۵۸ھ میں ہوئی۔[5] ابوعبید اور ابوحسان زیادی کا قول ہے کہ آپ کی وفات ۸۷ھ میں ہوئی۔[6] ایک قول کے مطابق آپ کی وفات یزید کے زمانہ میں ہوئی اور یہی اکثر لوگوں کا قول ہے۔ آپ کی موت مدینہ میں ہوئی۔ دوسرے قول کے مطابق یمن میں۔ پہلا قول زیادہ صحیح ہے۔[7] عبید اللہ رضی اللہ عنہ کے بھائیوں کی وفات میں ہمارے لیے عبرت اور زندہ دل لوگوں کے لیے نصیحت ہے، چنانچہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما طائف میں دفن ہوئے، معبد رضی اللہ عنہ افریقہ میں شہید کیے گئے، قثم رضی اللہ عنہ سمرقند میں [8] اور عبیداللہ رضی اللہ عنہ مدینہ میں دفن کیے گئے جب کہ وہ سب حقیقی بھائی تھے۔ فرمان الٰہی ہے: (وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ مَّاذَا تَكْسِبُ غَدًا ۖ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ بِأَيِّ أَرْضٍ تَمُوتُ ۚ إِنَّ اللَّـهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ) (لقمان:۳۴) ’’اور کوئی بھی نہیں جانتا کہ کل کیا (کچھ) کرے گا، نہ کسی کو یہ معلوم ہے کہ کس زمین میں مرے گا (یاد رکھو) اللہ تعالیٰ ہی پورے علم والا اور صحیح خبروں والا ہے۔‘‘ ثالثاً:… عبداللہ بن جعفر بن ابی طالب ہاشمی رضی اللہ عنہ : آپ سردار عالم، ابوجعفر، عبداللہ بن جعفر بن ابی طالب بن عبدالمطلب بن ہاشم، قرشی، ہاشمی ہیں۔ آپ کی ولادت حبشہ میں ہوئی، سکونت مدینہ میں رہی، آپ سخی ابن سخی ہیں۔ آپ کا لقب ذو الجناحین ہے۔[9]
Flag Counter