Maktaba Wahhabi

320 - 692
اور اس کی برکات ہوں،ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر(بھی)سلامتی ہو،میں اقرار کرتاہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور اقرار کرتا ہوں کہ محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔‘‘[1] 7: جہری نمازوں،یعنی مغرب اور عشاء کی پہلی دو رکعتوں اور نماز فجر(کی دونوں رکعتوں)میں جہری قراء ت کرنا اور باقی رکعات میں آہستہ تلاوت کرنا۔ 8: سری نمازوں میں آہستہ قراء ت کرنا:یہ فرض نمازوں کے لیے حکم ہے۔نوافل میں آہستہ قراء ت کرنا،اگر وہ نوافل دن کے وقت پڑھ رہاہو،سنت ہے۔اگر رات کے وقت پڑھے تو جہری پڑھے گا،اِلاَّ یہ کہ اونچی آواز سے قراء ت کرنے میں کسی کو تکلیف کا خطرہ ہے تو پھر آہستہ قراء ت کرنا مسنون ہے۔ 9: آخری تشہد میں(التحیات)کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درج ذیل درود پڑھنا: ((اَللّٰھُمَّ!صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ،کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی إِبْرَاھِیمَ وَعَلٰی آلِ إِبْرَاھِیمَ،إِنَّکَ حَمِیدٌ مَّجِیدٌ،اَللّٰھُمَّ!بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلَی آلِ مُحَمَّدٍِ،کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی إِبْرَاھِیمَ وَعَلٰی آلِ إِبْرَاھِیمَ،إِنَّکَ حَمِیدٌ مَّجِیدٌ)) ’’اے اللہ!محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)اور آپ کی آل پر رحم وکرم فرما،جیسا کہ تونے ابراہیم(علیہ السلام)اور ان کی آل پر رحمت فرمائی تھی یقینا تو ستائش وشان والا ہے۔اے اللہ!محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)اور آپ کی آل پر برکت فرما،جیسا کہ تونے ابراہیم(علیہ السلام)اور ان کی آل پر برکت فرمائی تھی۔یقینا تو ستائش و شان والا ہے۔‘‘[2] ٭ غیر مؤکدہ امور: 1 دعائے استفتاح: ((سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالٰی جَدُّکَ وَلَا إِلٰہَ غَیْرُکَ)) ’’اے اللہ!تو پاک ہے(میں)تیری تعریف کرتا ہوں،تیرا نام برکت والا ہے،تیری عظمت بلند و بالا ہے اورتیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔‘‘[3]
Flag Counter