Maktaba Wahhabi

205 - 465
۱۔(( سَأَلْتُ رَبِّیْ عَزَّوَجَلَّ أَن لَّا یُہْلِکَنَا بِمَا أَہْلَکَ بِہِ الْأُمَمَ قَبْلَنَا، فَأَعْطَانِیْہَا )) ’’میں نے اپنے رب عز وجل سے دعا کی کہ وہ ہمیں اُس چیز کے ساتھ ہلاک نہ کرے جس کے ساتھ اس نے پہلی امتوں کو ہلاک کیا،( یعنی ایسا عذاب نازل نہ کرے کہ پوری امت ہی ہلاک ہو جائے جیساکہ قوم نوح، قوم عاد، قوم ثمود وغیرہ ہلاک ہوئیں ) تو اس نے میری یہ دعا قبول کرلی ہے۔‘‘ ۲۔(( وَسَأَلْتُ رَبِّیْ عَزَّوَجَلَّ أَن لَّا یُظْہِرَ عَلَیْنَا عَدُوًّا مِّنْ غَیْرِنَا، فَأَعْطَانِیْہَا )) ’’اور میں نے اپنے رب عز وجل سے دعا کی کہ وہ ہمارے اوپرکسی ایسے دشمن کو غلبہ نہ دے جو ہم میں سے نہ ہو،( یعنی ایسے نہ ہو کہ کافر پوری امت اسلامیہ پر غالب آجائیں ) تو اس نے میری یہ دعا بھی قبول کرلی ہے۔‘‘ ۳۔(( وَسَأَلْتُ رَبِّیْ أَنْ لَّا یَلْبِسَنَا شِیَعًا، فَمَنَعَنِیْہَا )) ’’اور میں نے اپنے رب سے دعا کی کہ وہ ہمیں مختلف گروہوں میں تقسیم نہ کرے، تو اس نے میری یہ دعا قبول نہیں کی۔‘‘[1] اسی طرح حضرت سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ’ عالیہ ‘ کی طرف سے آئے، یہاں تک کہ جب آپ بنو معاویہ کی مسجد کے پاس سے گزرے تو آپ اس میں داخل ہوئے اور آپ نے دو رکعت نماز ادا کی۔ہم نے بھی آپ کے ساتھ ہی نماز پڑھی۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب سے لمبی دعا مانگتے رہے۔اس کے بعد ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا : (( سَأَلْتُ رَبِّیْ ثَلَاثًا فَأَعْطَانِیْ ثِنْتَیْنِ وَمَنَعَنِیْ وَاحِدَۃً )) ’’میں نے اپنے رب سے تین چیزوں کا سوال کیا، تو اس نے مجھے دو عطا کردی ہیں اور ایک نہیں دی۔‘‘ ((سَأَلْتُ رَبِّیْ أَن لَّا یُہْلِکَ أُمَّتِیْ بِالسَّنَۃِ، فَأَعْطَانِیْہَا )) ’’ میں نے اپنے رب سے دعا کی کہ وہ میری امت کو قحط سالی کے ساتھ ہلاک نہ کرے، تو اس نے میری یہ دعا قبول کر لی ہے۔‘‘ (( وَسَأَلْتُہُ أَن لَّا یُہْلِکَ أُمَّتِیْ بِالْغَرَقِ، فَأَعْطَانِیْہَا )) ’’ اور میں نے اللہ تعالی سے یہ بھی مانگا ہے کہ وہ میری امت کو غرق کرکے ہلاک نہ کرے۔تو اس نے میری یہ دعا بھی قبول کر لی ہے۔‘‘
Flag Counter