Maktaba Wahhabi

443 - 465
گناہوں کو مٹانے والے اعمال اہم عناصرِ خطبہ : 1۔گناہوں کو مٹانے والے اعمال کا تذکرہ اور ان کے فضائل 2۔ایمان وعمل ِ صالح، ایمان وتقوی، توبہ واستغفار، نماز، روزہ، صدقہ وخیرات 3۔وضوء، مساجد کی طرف جانا، اذکار وادعیہ، صبر کرنا، درود شریف پڑھنا……وغیرہ پہلا خطبہ محترم حضرات ! ہم میں سے ہر شخص گناہگار ہے۔اور گناہوں کو مٹانے کیلئے ضروری ہے کہ ہم میں سے ہر شخص اللہ تعالی کی طرف رجوع کرے اور ان اعمال ِ صالحہ کو سر انجام دے کہ جن کے ذریعے اللہ تعالی اپنے فضل وکرم سے اس کے گناہوں کو بخش دے۔اور انھیں نیکیوں میں تبدیل کردے۔تو آئیے آج کے خطبۂ جمعہ میں ان اعمال کا تذکرہ کرتے ہیں جو گناہوں کی بخشش کا موجب بنتے ہیں۔ 1۔ایمان وعمل صالح گناہوں کی بخشش کا سب سے بڑا موجب ہے : سچا ایمان اور اس کے ساتھ عمل صالح۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُکَفِّرَنَّ عَنْھُمْ سَیِّاٰتِھِمْ وَلَنَجْزِیَنَّھُمْ اَحْسَنَ الَّذِیْ کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ ﴾ [1] ’’اور جو لوگ ایمان لائے اور اچھے عمل کرتے رہے تو ہم ضرور بالضرور ان کے گناہوں کو معاف کردیں گے اور انھیں ان کے نیک اعمال کا بہترین بدلہ دیں گے۔‘‘ اسی طرح اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَاٰمَنُوْا بِمَا نُزِّلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّہُوَ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّہِمْ کَفَّرَ عَنْہُمْ سَیِّاٰتِہِمْ وَاَصْلَحَ بَالَہُمْ ﴾[2] ’’ اور جو لوگ ایمان لائے اور اچھے عمل کرتے رہے اور اس چیز پر ایمان لائے جو محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر نازل کی گئی اور وہی ان کے رب کی جانب سے بر حق ہے، تو اللہ تعالی نے ان کے گناہ مٹا دئیے اور ان کی حالت کو
Flag Counter