Maktaba Wahhabi

126 - 238
اللہ جو چاہے اور فلاں چاہے‘‘ بلکہ یہ کہو: ’’جو اللہ چاہے پھر فلاں چاہے۔‘‘کیونکہ لفظ ثم یعنی ’’پھر ‘‘ کہنے سے واؤ عطف اور ’’ثم ‘‘ عطف کے مابین فرق واضح ہو جاتا ہے۔ حرف ’’واؤ ‘‘ مطلق مساوات (برابری )کا فائدہ دیتا ہے ؛ جبکہ ’’ثم ‘‘ سے متأخر ہونے(پیچھے؍ بعدمیں ہونے)کا فائدہ ملتا ہے۔ اور یہ کہ معطوف اور معطوف علیہ کے مقام فرق واضح ہوتا ہے۔ ٭ ’’ شرک کی یہ قسم ارتداد اور جہنم میں ہمیشگی کا موجب نہیں ہوتی، لیکن کمالِ توحید کے خلاف ہے۔‘‘ شرح : جب شیخ رحمہ اللہ نے اس قسم کی اور شرک اکبر کی حد کے مابین فرق کو بیان کردیا؛ تو اب بیان کررہے ہیں کہ ان کا حکم بھی مختلف ہے۔ اس قسم سے ارتداد واجب نہیں ہوتا؛ اور نہ ہی جہنم میں ہمیشگی واجب ہوتی ہے۔جس انسان سے اس قسم کا شرک واقع ہوجائے تو وہ اس سے مرتد نہیں ہوگا۔ اور نہ ہی وہ کفر اکبر کا مرتکب ہوگا جس سے ملت سے خروج لازم آئے۔ اور پھر اگر اسی حالت میں مر گیا تو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں بھی نہیں رہے گا۔علمائے کرام رحمہم اللہ کا شرک اصغر پر مرنے والے کے متعلق اختلاف ہے؛ کیا وہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں داخل ہے یا نہیں ؟:  ﴿ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ ﴾ (النسآء: ۴۸) ’’بے شک اللہ نہیں بخشے گا کہ اس کا شریک بنایا جائے ۔‘‘ پس کچھ علماء کہتے ہیں : وہ بھی اس آیت کے عمومی حکم میں داخل ہے؛ یعنی اگر وہ اس شرک پر مر گیا تو وہ اللہ تعالیٰ کی مشئیت کے تحت داخل نہیں ہوگا؛ بلکہ لازمی طور پر اسے عذاب دیا جائے گا۔ لیکن وہ ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں نہیں رہے گا۔ اس لیے کہ ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں وہی رہے گا جو شرک اکبر پر مرا ہو۔  اور کچھ علماء کرام کا کہنا ہے کہ اس کا معاملہ بھی دیگر کبیرہ گناہوں کی طرح ہے؛ اور وہ اللہ تعالیٰ کی چاہت کے زیر اثر ہے؛ اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو اسے عذاب دے؛ اور اگر اللہ تعالیٰ چاہیں تو اسے بخش دے۔ ٭٭٭ شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ لیکن یہ’’ کمال توحید ِواجب ‘‘ کے منافی ہے‘‘یعنی ایسا کرنا’’ کمال توحید ِواجب ‘‘ کے منافی ہے‘‘اور ایسے انسان کو اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اور عقوبت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لیے کہ کمال کی دو اقسام ہیں :  واجب کمال: جس کے ترک کرنے والا گنہگار ہوگا؛ اور وہ اپنے آپ کو عقوبت کے لیے پیش کرے گا۔  مستحب کمال:.... جب انسان ایسا کرلیتا ہے تو اس کا ایمان بڑھ جاتا ہے؛ اور اگر ایسا نہ کرے تو اس پر گنہگار نہیں ہوگا؛ اور نہ ہی اسے عقوبت کا سامنا کرنا پڑے گا۔  شرک خفی تیسری قسم:.... ’’شرک خفی‘‘ ہے، اس کی دلیل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد ہے:
Flag Counter