Maktaba Wahhabi

219 - 238
پس مشروع یہ ہے کہ میت کو یہ اس عظیم کلمہ کی تلقین کی جائے۔تاکہ دنیا میں اس کا آخری کلام یہی کلمہ ہو؛اورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی اتباع ہو جائے :  ((لَقِّنُوْا مَوْتَاکُمْ لَا اِلٰہِ اِلاَّ اللّٰہُ)) (صحیح مسلم) ’’تم اپنے مرنے والوں کو ’’لَا اِلٰہِ اِلاَّ اللّٰہُ‘‘ کی تلقین کرو۔‘‘ مراد قریب المرگ لوگ ؛ جن پر موت کے آثار ظاہر ہو گئے ہوں ۔نہ کہ جو حقیقت میں مر گیا ہو۔پس پیار اور نرمی کے ساتھ اور اچھے انداز میں ’’لَا اِلٰہِ اِلاَّ اللّٰہُ‘‘ کی تلقین کرنے میں جلدی کرنا سنت ہے۔ تاکہ کلمہ پڑہنے والا کسی تنگی یا سختی کا شکار نہ ہو۔ خصوصاً ایسے وقت میں کہ جب وہ سختی اور تکلیف میں مبتلا ہوتاہے۔جب ایک بار کلمہ پڑھ لے تو اس کا تکرار نہ کرواؤ؛ بلکہ ایسے ہی چھوڑ دو؛ اور اگر اس کے بعد کوئی دوسری بات کرے تو پھر دوبارہ کلمہ پڑھوائیں ۔ لیکن اس سارے معاملہ میں اس کے ساتھ انتہائی پیار و محبت اور نرمی کا برتاؤ کیا جائے۔  ٭٭٭ دوم: مرنے والے کی آنکھیں بند کرنا ٭ ’’شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’مرنے والے کی آنکھیں بند کرنا:جب کسی کی موت کا یقین ہو جائے تو اس کی آنکھیں بند کر دی جائیں اور اس کے جبڑے باندھ دیے جائیں ۔اس بارے میں سنت میں ایسے ہی واردہوا ہے۔‘‘یعنی جب اس کے آس پاس موجود لوگوں کو نشانیاں ظاہر ہونے کی بنا پر یا میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں مرنے کا یقین ہوجائے ؛ تو اس وقت سنت کے مطابق اس کی آنکھیں بند کی جائیں ۔ کیونکہ جب مرنے والے کی روح نکالی جاتی ہے؛ تو نظریں اس کا پیچھا کرتی ہیں ؛ اور آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جاتی ہیں ۔ صحیح مسلم میں حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کے پاس حاضر ہوئے ؛ ان کی آنکھیں پھٹی ہوئی تھیں ؛ تو آپ نے ان کو بند کردیا۔‘‘ (مسلم 920)  ٭ ’’شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’اور اس کے جبڑے باندھ دیے جائیں ‘‘ جبڑے وہ دو ہڈیاں ہیں جن میں دانت لگے ہوتے ہیں ؛ انہیں کسی کپڑے سے باندھ دیا جائے۔ اگر انہیں نہ باندھا گیا تو بسا اوقات منہ کھلا رہ جاتا ہے۔ پس جب انہیں باندھ دیا جائے تو میت کے ٹھنڈا ہونے پر یہ ایسے ہی بند رہے گا۔ اس میں حکمت یہ ہے کہ غسل کے وقت پانی وغیرہ منہ میں داخل نہ ہو؛ اور دفن کے بعد کیڑے وغیرہ منہ میں نہ جائیں ۔ اگرچہ اس بارے میں کوئی متعین نص وارد نہیں ہوئی؛ پھر بھی یہ چیز عمومی اصولوں کے تحت داخل ہے۔ سوم:میت کو غسل دینا ٭ ’’شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ مسلمان میت کو غسل دینا ‘‘یعنی میت کو غسل دینا اس کے ان حقوق میں سے ہے جن کا ادا
Flag Counter