Maktaba Wahhabi

26 - 41
پہناتھا۔ اس وقت آپ نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اور ابو بکر و عمر رضی اللہ عنہما کو آج کی رات خواب میں دیکھا ہے، یہ لوگ مجھ سے کہہ رہے تھے کہ صبر کریں کل آپ ہمارے پاس افطار کریں گے، پھر آپ قرآن منگا کر اسے کھول کر بیٹھ گئے، اسی حالت میں آپ کو شہید کر دیاگیا ۔[1] ۱۱۔ حضرت عبداللہ بن عمر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہم لوگ کہا کرتے تھے کہ اس امت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے افضل ابو بکر ہیں، پھر، عمر، پھر عثمان، یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچتی تھی مگر آپ اس کا انکار نہیں کرتے۔[2] ۱۲۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ’’لاتسبوا عثمان فإنا کنا نعدہ من خیارنا۔‘‘ ’’عثمان کو برا بھلا مت کہو، ہم تو ان کو اپنے بہترین لوگوں میں شمار کرتے تھے۔[3] ۱۳۔ محمد بن حاطب فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علی کو فرماتے ہوئے سنا کہ: (إن الذین سبقت لہم منا الحسنی أولئک عنھا مبعدون) (الانبیاء:۱۰۱) ’’بے شک جن کے لیے ہماری طرف سے نیکی پہلے ہی ٹھہر چکی ہے وہ سب جہنم سے دور ہی
Flag Counter