Maktaba Wahhabi

24 - 82
تعلیم قرآن کی فضیلت قرآن مجید پڑھنا، حفظ کرنا، سمجھنا اور اس کی تعلیم دینا، تقرب الٰہی کو حاصل کرنے کے سب سے أفضل اور پاکیزہ ذرایع میں سے ہیں۔ خالق کاینات نے نبی کریم رضی اللہ عنہم کو آیات قرآنیہ کی تلاوت کرنے والا، لوگوں کے نفوس کا تزکیہ کرنے والا اور انہیں کتاب و حکمت سکھانے والا معلم بنا کر بھیجا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ہُوَ الَّذِیْ بَعَثَ فِی الْاُمِّیّٖنَ رَسُوْلًا مِّنْہُمْ یَتْلُوْا عَلَیْہِمْ اٰیٰتِہٖ وَیُزَکِّیْہِمْ وَیُعَلِّمُہُمُ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ وَاِنْ کَانُوْا مِنْ قَبْلُ لَفِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ﴾ (الجمعۃ:۲) ’’وہی ہے جس نے ناخواندہ لوگوں میں انہی میں سے ایک رسول بھیجا جو اُنہیں اُس کی آیتیں پڑھ کر سناتا ہے اور اُن کو پاک کرتا ہے۔ اور اُنہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے۔ یقینا یہ اِس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن کی تعلیم حاصل کرنے اور لوگوں کو اس کی تعلیم دینے کی ترغیب دیتے ہوئے فرمایا: ((خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہٗ۔))[1] ’’تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو قرآن مجید سیکھتا اور سکھلاتا ہے۔‘‘ راوی حدیث سیدنا ابو عبدالرحمن السلمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ((فَذَلِکَ الَّذِیْ أَقْعَدَنِیْ مَقْعَدِی ھَذَا)) ’’یہی وہ حدیث ہے جس نے مجھے اس منصب (تدریس قرآن) پر بٹھا رکھا ہے۔ ‘‘
Flag Counter