Maktaba Wahhabi

126 - 220
اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’إِنَّ (الْمَغْضُوْبَ عَلَیْہِمْ) اَلْیَہُوْدُ، وَ(الضَّالِیْنَ) النَّصَارَی۔‘‘ [یقینا [جن پر غضب ہوا] وہ یہود ہیں، اور [گم راہ] نصاریٰ ہیں۔] [1] پہلی روایت میں ہم دیکھتے ہیں، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دفعہ عدی رضی اللہ عنہ کو جو کہ نصرانی تھے، دعوت اسلام دی۔ دوسری روایت میں ہم دیکھتے ہیں، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عدی رضی اللہ عنہ کو انتہائی حکمت سے اس بات کا قائل کیا، کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ تعالیٰ ہر چیز سے بڑے ہیں۔ توفیق الٰہی سے اس کا ثمرہ عدی بن حاتم کا دائرہ اسلام میں داخل ہونا تھا۔ رضی اللہ عنہ وأرضاہ وصلوات ربي وسلامہ علی نبینا الکریم۔ واقعہ سے معلوم ہونے والی دیگر چار باتیں: ۱: جس کو دعوت دی جارہی ہو، اس کے دین کا علم، داعی کی گفتگو میں توفیق الٰہی سے قوت کا سبب بنتا ہے۔ ۲: مخاطب کی اپنے ہی دین کی خلاف ورزی کی نشان دہی، اس کے زور کو توڑنے اور حق کو ثابت کرنے میں مددگار ہوتی ہے۔
Flag Counter