’’ ہر قسم کی تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں کھلایا ، پلایا اور ہمیں مسلمان بنایا۔‘‘
لیکن اسکی سند کی صحت میں اختلاف ہے ۔ علّامہ البانی رحمہ اللہ نے اِسے ضعیف قرار دیا ہے۔ [1] جبکہ شیخ عبد القادر الارنائووط نے اس حدیث کو ’’ حسن ‘‘ لکھا ہے۔[2]لہٰذا پہلی دعا کرنا ہی بہر حال بہتر ہے۔
14 بیت الخلاء میں داخل ہونے لگیں تو یہ دعا ضرور کرلیں:
(( اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَ الْخَبَائِثِ )) [3]
’’اے اللہ ! میں خبیث جِنّوں اور خبیث جِننیوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔‘‘
بعض روایات میں اس دعا کے شروع میں ’’بِسْمِ اللّٰہِ‘‘ کہنا بھی آیا ہے۔ [4]
اور بیت الخلاء سے نکلتے وقت یہ کہیں:
((غُفْرَانَکَ )) [5] ’’اے اللہ ! میں تجھ سے بخشش مانگتا ہوں۔‘‘
15 جب کسی پر غصہ آجائے تو ((أَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْم )) پڑھیں۔[6]
|