Maktaba Wahhabi

39 - 99
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کو مرنے کے بعد بوسہ دیا ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی میت پر رو رہے تھے یا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں بہہ رہی تھیں۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 76 صبر کرنا جہنم کی آگ سے رکاوٹ اور جنت میں گھر حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ رضي اللّٰه عنه اَنَّ النِّسَائَ قُلْنَ لِلنَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم اجْعَلْ لَنَا یَوْمًا فَوَعَظَہُنَّ وَ قَالَ ((اَیُّمَا امْرَأَۃً مَاتَ لَہَا ثَلاَ ثَۃٌ مِنَ الْوَلَدِ کَانُوْا حِجَابًا مِنَ النَّارِ قَالَتِ امْرَأَۃٌ وَ اِثْنَانِ قَالَ وَ اِثْنَانِ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عورتوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے لئے (وعظ کرنے کا) ایک دن مقرر فرمادیجئے ۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا ’’جس عورت کے تین بچے فوت ہوجائیں (اور وہ صبر کرے) تو وہ بچے اس کے لئے جہنم کی آگ سے رکاوٹ ہوں گے۔‘‘ ایک عورت نے پوچھا ’’جس کے دو بچے فوت ہوں؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’دو بچے بھی جہنم کی آگ میں رکاوٹ ہوں گے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَبِیْ مُوْسَی الْأَشْعَرِیِّ رضي اللّٰه عنه اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((اِذَا مَاتَ وَلَدُ الْعَبْدِ قَالَ اللّٰہُ تَعَالَی لِمَلاَ ئِکَتِہٖ قَبَضْتُمْ وَلَدَ عَبْدِیْ؟ فَیَقُوْلُوْنَ نَعَمْ ، فَیَقُوْلُ قَبَضْتُمْ ثَمَرَۃَ فَؤَادِہٖ؟ فَیَقُوْلُوْنَ نَعَمْ ، فَیَقُوْلَ مَا ذَا قَالَ عَبْدِیْ؟ فَیَقُوْلُوْنَ حَمِدَکَ وَاسْتَرْجَعَ فَیَقُوْلُ اللّٰہُ ابْنُوْا لِعَبْدِیْ بَیْتًا فِی الْجَنَّۃِ وَ سَمُّوْہُ بَیْتُ الْحَمْدِ)) رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِیُّ[2] (صحیح) حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب مومن کا بچہ فوت ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرشتوں سے پوچھتا ہے’’کیا تم نے میرے بندے کے بچے کی روح قبض کرلی ہے؟‘‘ فرشتے کہتے ہیں ’’ہاں !‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ’’کیا تم نے میرے بندے کے جگر کا ٹکڑا لے لیا ہے؟‘‘ فرشتے عرض کرتے ہیں ’’ہاں!‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ’’پھر میرے بندے نے کیا کہا؟‘‘ فرشتہ کہتا ہے ’’اس نے تیری حمد بیان کی اور اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ پڑھا۔‘‘ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے ’’میرے بندے کے لئے جنت میں ایک گھر بنا دو اور اس کا نام بیت الحمد رکھو۔‘‘ اسے احمد اور ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 77 اہل ایمان کے فوت ہونیو الے نابالغ بچے جنت میں جاتے ہیں۔ عَنِ الْبَرَائِ رضي اللّٰه عنه لَمَّا تُوُفِّیَ اِبْرَاہِیْمُ رضي اللّٰه عنه قَالَ : رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((اِنَّ لَہٗ مُرْضِعًا
Flag Counter